Maktaba Wahhabi

65 - 244
کے لئے قربان کر دیتا۔ انتخاب خلافت کی مہم جب تک حضرت فاروق اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ مسلمانوں کی آنکھوں کے سامنے تھے، انہیں نئے انتخاب کا تصور تک نہیں ہوا۔ وہ یوں سمجھتے تھے کہ شایداسلام کا یہ سب سے بڑا خادم یوں ہی عرصہ دراز تک امت رسول صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی حفاظت کرتا رہے گا جب عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ ناگہاں بسترپرگر پڑے تو مسلمانوں کو اب پہلی دفعہ اپنی بے بسی اور اسلام کی تنہائی کا احساس ہوا۔ اب ہرمسلمان کوسب سے پہلا فکر یہی تھا کہ اب حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بعد اس امت کا محافظ کون ہو گا؟جتنے بھی لوگ خبرگیری کے لئے آتے تھے، یہی عرض کرتے۔ "امیرالمومنین!آپ اپنا جانشین مقرر کرتے جائیے۔ "آپ مسلمانوں کا یہ تقاضاسنتے تھے اور چپ ہو جاتے تھے۔ آخر ارشاد فرمایا:کیا تم چاہتے ہو کہ موت کے بعد بھی یہ بوجھ میرے ہی کندھوں پر ر ہے ؟یہ نہیں ہو سکتا۔ میری آرزو صرف یہی ہے کہ میں اس مسئلہ سے اس طرح الگ ہو جاؤں کہ میرے عذاب و ثواب کے دونوں پلڑے برابر رہ جائیں۔ حضرت فاروق اعظم رضی اللہ تعالیٰ نے انتخاب خلافت کے مسئلہ پر مدتوں غور فرمایا اور وہ اکثراسی کوسوچا کرتے تھے۔ لوگوں نے متعدد مرتبہ ان کواس حالت میں دیکھا تھا کہ سب سے الگ متفکر بیٹھے ہوئے ہیں اور کچھ سوچ رہے ہیں۔ دریافت کیا جاتا تو ارشاد فرماتے۔ میں خلافت کے معاملے میں حیران ہوں، کچھ نہیں سوجھتا۔
Flag Counter