Maktaba Wahhabi

62 - 244
میں اٹھا لے کہ میرے اعمال برباد نہ ہوں اور میری عمر کا پیمانہ اعتدال سے متجاوز نہ ہو۔ ‘‘ سامان شہادت کعب بن احبار رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا:میں تو رات میں یہ دیکھتا ہوں کہ آپ شہید ہوں گے۔ آپ نے فرمایا:یہ کیسے ممکن ہے کہ عرب میں رہتے ہوئے شہید ہو جاؤں ؟پھر دعا فرمائی:اے خداوندا!مجھے اپنے راستے میں شہادت عطا کر اور اپنے محبوب کے مدینہ کی حدود کے اندر پیغام اجل ارزانی فرما۔ ایک دن خطبہ جمعہ میں ارشاد فرمایا: میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ ایک مرغ آیا ہے اور مجھ پر ٹھونگیں مار رہا ہے۔ اس کی یہی تعبیر ہے ہو سکتی ہے کہ اب میری وفات کا زمانہ قریب آ گیا۔ میری قوم مجھ سے مطالبہ کر رہی کہ میں اپنا ولی عہد مقرر کروں۔ یاد رکھو میں موت کا مالک ہوں نہ دین اور خلافت کا۔ اللہ تعالیٰ اپنے دین اور خلافت کا خود محافظ ہے وہ انہیں کبھی ضائع نہیں کرے گا۔ زہری رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حکم دیا کہ کوئی مشرک جو بالغ ہو، مدینہ منورہ میں داخل نہیں ہو سکتا۔ اس سلسلہ میں حضرت مغیرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن شعبہ گورنر کوفہ نے آپ کو لکھا کہ یہاں کوفہ میں فیروز نامی ایک بہت ہوشیار نوجوان ہے اور وہ نقاشی نجاری اور آہن گری میں بڑی مہارت رکھتا ہے۔ اگر آپ اسے مدینہ میں داخلے کی اجازت عطا کریں تو وہ مسلمانوں کے بہت کام آئے گا۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حکم دیا کہ اس کو بھیج دیا جائے۔ فیروز نے مدینہ پہنچ کر شکایت کی کہ مغیرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے مجھ پر بہت ٹیکس لگا رکھا ہے، آپ کم کرا دیجئے۔
Flag Counter