Maktaba Wahhabi

59 - 244
سے کہ بیت المال پر بوجھ نہ پڑے، آپ اپنے پھٹے ہوئے کپڑوں پر برابر پیوند لگاتے جاتے تھے۔ ایک مرتبہ جمعہ کے دن منبر پر خطبہ کے لئے کھڑے ہوئے تو امام حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے آپ کے کرتہ کے پیوند گنے، بارہ شمار میں آئے۔ ابو عثمان کہتے ہیں کہ میں نے آپ کا پاجامہ دیکھا، اس میں چمڑے کا پیوند لگا ہوا تھا۔ ایک دفعہ بحرین سے مال غنیمت میں مشک اور عنبر آیا اور اسے تقسم کرنے کے لئے آپ کوایسے شخص کی تلاش ہوئی جو نہایت احتیاط کے ساتھ وزن کر سکے۔ آپ کی بیوی نے کہا:میں نہایت ہی خوشی اسلوبی سے اس خدمت کو انجام دے سکتی ہوں۔ فرمایا:عاقلہ!میں تجھ سے یہ کام نہیں لوں گا۔ مجھے ڈر ہے کہ مشک تمہاری انگلیوں میں لگ جائے گا، پھرتم اپنے جسم پرملو گی اور جوابدہ اس کا میں ہو گا۔ ایک دفعہ سرپرچادرڈال کر دوپہر میں گشت کے لئے نکلے۔ اسی وقت ایک غلام گدھے پرسوارجا رہا تھا، چونکہ تھک گئے تھے، اس لئے سواری کی خواہش ظاہر کی۔ غلام فوراً اتر پڑا اور گدھا پیش کیا، فرمایا:میں تمہیں اس قدر تکلیف نہیں دے سکتا۔ تم بدستورسوار رہو، میں پیچھے بیٹھ جاتا ہوں۔ اسی حالت میں مدینہ منورہ کے اندر داخل ہوئے، لوگ حیران ہوتے تھے کہ غلام آگے بیٹھا ہے اور امیرالمومنین اس کے پیچھے سوارہیں۔ انتظام سلطنت کے سلسلے میں کئی دفعہ سفرپرگئے مگر کبھی خیمہ ساتھ نہ لیا۔ ہمیشہ درخت کے سائے میں ٹھہرتے تھے اور فرش خاک پر
Flag Counter