Maktaba Wahhabi

58 - 244
نے میرے بسترکودہرا کر دیا اور صبح تک سوتارہا۔ مجھے دنیاوی آسائشوں سے کیا تعلق؟تم نے فرش کی نرمی سے مجھے کیوں غافل کر دیا؟” ایک دفعہ کرتہ پھٹ گیا تو آپ نے پیوند پر پیوند لگاتے تھے۔ حضرت حفصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے روکا تو فرمایا:اے حفصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا!میں مسلمانوں کے مال میں اس زیادہ تصرف نہیں کر سکتا۔ جب آپ منڈی کی تنبیہ و ہدایت کے لئے بازار میں گشت فرماتے تھے تو کوئی پرانی رسی یا کھجور کی گٹھلی جوسامنے آ جاتی، آپ اٹھا لیتے تھے اور لوگوں کے گھروں میں پھینک دیتے تھے تاکہ لوگ پھران سے نفع اٹھائیں۔ ایک دفعہ عتبہ بن فرقد آپ پاس آئے، دیکھا کہ ابلا ہوا گوشت اور سوکھی روٹی کے ٹکڑے سامنے رکھے ہیں اور انہیں زبردستی حلق کے نیچے اتار رہے ہیں۔ ان سے رہا نہیں گیا کہنے لگے :”امیرالمومنین!اگر آپ کھانے پینے میں کچھ زیادہ صرف کریں تو اس سے امت کے مال میں کمی نہیں آ سکتی۔ "فرمایا:افسوس!کیا تم مجھے عیش و عشرت کی ترغیب دیتے ہو؟ربیع بن زیاد نے کہا:امیرالمومنین آپ اپنے خدا داد مرتبہ کی وجہ سے عیش و آرام کے زیادہ مستحق ہیں۔ اب آپ خفا ہو گئے اور فرمایا:میں قوم کا امیں ہوں۔ کیا امانت میں خیانت جائز ہے ؟” اپنے وسیع کنبہ کے لئے بیت المال سے صرف دو درہم روزانہ لیتے تھے۔ ایک سفرحج میں کل اسی درہم خرچ آ گئے۔ اس پر بار بارافسوس کرتے تھے کہ مجھ سے فضول خرچی ہو گئی ہے، اس خیال
Flag Counter