Maktaba Wahhabi

241 - 244
ضروریات میں کفایت شعاری برتو، میں مسلمانوں کے خزانہ سے ایسی رقم صرف کرناپسندنہیں کرتا، جس سے ان کو براہ راست کوئی فائدہ نہ ہو۔ ‘‘ آپ نے شاہی خاندان کے وظیفے بند کر دیئے۔ وہ تمام اخراجات اڑا دیئے، جو شوکت شاہانہ کے لئے کیے جاتے تھے۔ شاہی اصطبل کی سواریاں فروخت کر دیں اور تمام روپیہ بیت المال میں بھیج دیا۔ پھر ان تمام لوگوں کے نام درج رجسٹرکیے جو کمائی کرنے کے قابل نہ تھے۔ ان سب کے وظیفے مقرر کیے۔ حکم عام یہ تھا کہ میری سلطنت میں کوئی شخص بھوکا نہ رہے۔ بعض گورنروں نے لکھا:”اس طرح تمام خزانے خالی ہو جائیں گے ‘‘حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمۃ اللہ علیہ کا جواب یہ تھا کہ”جب تک اللہ کا مال موجود ہے، اللہ کے بندوں کو دیتے چلے جاؤ۔ جب خزانہ خالی ہو جائے تو اس میں کوڑا کرکٹ بھر دو۔ ‘‘ حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمۃ ا للہ علیہ نے اپنی سلطنت کے اندرمسلم وغیرمسلم کے شہری حقوق یکساں کر دیئے۔ حیرہ کے ایک مسلمان نے ایک غیرمسلم کو قتل کر دیا۔ آپ نے قاتل کو پکڑ کے مقتول کے وارثوں کے حوالے کر دیا اور انہوں نے اسے قتل کر دیا۔ ربیعہ بن شعودی نے ایک سرکاری ضرورت کے لئے ایک غیرمسلم کا گھوڑا پکڑ لیا اور اس پرسواری کی۔ حضرت کواس کی اطلاع ہوئی تو آپ نے ربیعہ کو بلایا اور اسے چالیس کوڑے لگوائے۔ خلیفہ ولید نے اپنے بیٹے کو ایک ذمی کی زمین جاگیر میں دے دی تھی۔ ذمی نے دعویٰ کر دیا تو آپ نے عباس سے کہا”تمہارا عذر کیا ہے ؟”اس نے کہا:”یہ خلیفہ ولید کی سندمیرے
Flag Counter