Maktaba Wahhabi

205 - 244
(سائلوں کے ہاتھ لوٹا دیئے جائیں گے اور دین و دنیا کی محرومیاں ان کے انتظار میں ہوں گی۔ ) یہ سن کر لڑکیاں چلا اٹھیں :”ہرگز نہیں۔ امیرالمومنین!اللہ آپ کوسلامت رکھے۔ ‘‘انہوں نے کوئی جواب نہ دیا۔ صرف یہ شعر پڑھ دیا۔ واذ المنیۃ الشبت اظفارھا القیت کل تمیمۃ لاتنفع (جب موت اپنے ناخن گاڑی دیتی ہے تو کوئی تعویذ بھی نفع نہیں پہنچاتا۔) نصیحت: پھر بے ہوش ہو گئے، تھوڑی دیر کے بعد آنکھ کھولی اور اپنے عزیزوں کو دیکھ کر کہا:”اللہ عز و جل سے ڈرتے رہنا کیونکہ جو ڈرتا ہے، خدا اس کی حفاظت کرتا ہے۔ اس شخص کے لئے کوئی پناہ نہیں جو اللہ سے بے خوف ہے۔ ‘‘[1] یزید کی آمد امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی حالت نازک سے قاصد کے ذریعہ ویل عہد(یزید)کو مطلع کیا گیا، وہ فوراً روانہ ہوا۔ پہنچتے پہنچتے حالت اور بھی ابتر ہو چکی تھی۔ اس نے باپ کو پکارا مگر وہ بول نہ سکے۔ یزید رونے لگا اور یہ شعر پڑھے۔ لوعاش حی الدنیالعاش امام الناس لاعاجزولاکل
Flag Counter