Maktaba Wahhabi

180 - 244
یزید کی بیوی کا غم اس اثناء میں واقعہ کی خبر یزید کے گھر میں عورتوں کو بھی معلوم ہو گئی۔ ہندہ بنت عبداللہ، یزید کی بیوی نے منہ پر نقاب ڈالی اور باہر آ کر یزید سے کہا:”امیرالمومنین کیاحسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما بنت رسول صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کاسر آیا ہے ؟”یزید نے کہا:”ہاں !تم خوب روؤ، بین کرو۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے نواسے اور قریش کے اصیل پر ماتم کرو۔ ابن زیاد نے بہت جلدی کی، قتل کر ڈالا، اللہ اسے بھی قتل کر دے۔ ‘‘ حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی اجتہادی غلطی اس کے بعد یزید نے حاضرین مجلس سے کہا:تم جانتے ہو، یہ سب کس بات کا نتیجہ ہے ؟یہ حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے اجتہاد کی غلطی کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے سوچامیرے باپ یزید کے باپ سے افضل ہیں، میری ماں یزید کی ماں سے افضل ہے، میرے نانا یزید کے ناناسے افضل ہیں اور میں خود یزید سے افضل ہوں، اس لئے حکومت کا یزید سے زیادہ مستحق ہوں حالانکہ ان کا یہ سمجھناکہ ان کے والد میرے والد سے افضل تھے، صحیح نہیں۔ علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے باہم جھگڑا کیا اور دنیا نے دیکھ لیا کہ فیصلہ کس کے حق میں ہوا؟رہا ان کا یہ کہنا کہ ان کی ماں میری ماں سے افضل تھی تو یہ بلاشبہ ٹھیک ہے۔ فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما بنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم میری ماں سے کہیں زیادہ افضل
Flag Counter