Maktaba Wahhabi

176 - 244
یزید کا تاثر یزید کے غلام قاسم بن عبدالرحمن سے روایت ہے کہ جب حضرت حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور ان کے اہل بیت کے سریزید کے سامنے رکھے گئے تو اس نے یہ شعر پڑھا۔ یفلقن ھاما من رجال اعزۃ علیناوھم کانوا اعق واظلما (تلواریں ایسوں کاسرپھاڑتی ہیں جو ہمیں عزیز ہیں حالانکہ در اصل وہ ہی حق فراموش کرنے والے ظالم تھے ) پھر کہا:”واللہ!اے حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ!اگر میں وہاں ہوتا تو تجھے ہر گز قتل نہ کرنا۔ ‘‘ اہل بیت دمشق میں حضرت حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے سرکے بعد ابن زیاد نے اہل بیت کو بھی دمشق روانہ کر دیا۔ شمر ذوالجوشن اور محضر بن ثعلبہ اس قابلہ کے سردار تھے۔ امام زین العابدین رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھر خاموش رہے، کسی سے ایک لفظ بھی نہیں کہا۔ یزید کے دروازے پر پہنچ کر محضر بن ثعلبہ چلایا۔ میں امیرالمومنین کے پاس فاجر کمینوں کو لایا ہوں۔ ‘‘ یزید یہ سن کر خفا ہوا، کہنے لگا:”محضر کی ماں سے زیادہ کمینہ اور شریر بچہ کسی عورت نے پیدا نہیں کیا۔ ‘‘ یزید اور امام زین العابدین رضی اللہ تعالیٰ عنہ پھر یزید نے شام کے سرداروں کو اپنی مجلس میں بلایا۔ اہل بیت کو بھی بٹھایا اور امام زین العابدین رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مخاطب ہوا۔ ’’اے علی!تمہارے
Flag Counter