Maktaba Wahhabi

172 - 244
ہے۔ فاسق رسواہوتے ہیں، فاجروں کے نام کو بٹہ لگتا ہے۔ ‘‘ ابن زیاد نے کہا”تو نے دیکھا خدا نے تیرے خاندان سے کیاسلوک کیا۔ ‘‘ حضرت زینب رضی اللہ تعالیٰ عنہما بولیں :”ان کی قسمت میں قتل کی موت لکھی تھی، اس لئے وہ مقتل میں پہنچ گئے۔ عنقریب اللہ تجھے اور انہیں ایک جگہ جمع کر دے گا اور تم باہم اس کے حضورسوال و جواب کر لو گے۔ ‘‘ ابن زیاد غضبناک ہوا، اس کا غصہ دیکھ کر عمرو بن حریث نے کہا:”اللہ امیرکوسنوارے یہ تو محض ایک عورت ہے۔ عورتوں کی بات کا خیال نہیں کرنا چاہیے۔ ‘‘ پھر کچھ دیر بعد ابن زیاد نے کہا:خدا نے تیرے سرکش سردار اور تیرے اہلبیت کے نافرمان باغیوں کی طرف سے میرا دل ٹھنڈا کر دیا۔ "اس پر حضرت زینب رضی اللہ تعالیٰ عنہما اپنے تئیں سنبھال نہ سکیں، بے اختیار رو پڑیں۔ انہوں نے کہا:”واللہ تو نے میرے سردارکوقتل کر ڈالا، میرا خاندان مٹا ڈالا، میری شاخیں کاٹ دیں، میری جڑ اکھاڑ دی، اس سے تیرا دل اگر ٹھنڈا ہو سکتا ہے، تو ٹھنڈا ہو جائے۔ ‘‘ ابن زیاد نے مسکرا کر کہا:”یہ شجاعت ہے !تیرے باپ بھی شاعر اور شجاع تھا۔ ‘‘ حضرت زینب رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے کہا”عورت کو شجاعت سے کیاسروکار؟میری مصیبت نے مجھے شجاعت سے غافل کر دیا ہے۔ میں جو کچھ کہہ رہی ہوں۔ یہ تو دل کی آگ ہے۔ ‘‘
Flag Counter