Maktaba Wahhabi

155 - 244
گھوڑے بیکار ہو گئے میمنہ کے بعد میسرہ نے یورش کی۔ شمر ذی الجوشن اس کا سپہ سالار تھا۔ حملہ بہت ہی سخت تھا، مگرحسینی میسرے نے بڑی بہادری سے مقابلہ کیا۔ اس بازو میں صرف 32سوار تھے جس طرف ٹوٹ پڑتے تھے، صفیں الٹ جاتی تھیں۔ آخر طاقتور دشمن نے محسوس کر لیا کہ کامیابی نا ممکن ہے چنانچہ فوراً نئی کمک طلب کی، بہت سے سپاہی اور پانچ سوتیراندازمددکوپہنچ گئے۔ انہوں نے آتے ہی تیربرسانے شروع کر دیئے۔ تھوڑی دیر میں حسینی فوج کے گھوڑے بیکار ہو گئے اور سواروں کو پیدل ہو جانا پڑا۔ حرکی شجاعت ایوب بن مشرح روایت کرتا ہے کہ حر بن یزید کا گھوڑا خود میں نے زخمی کیا تھا۔ میں نے اسے تیروں سے چھلنی کر ڈالا۔ حر بن یزید زمین پر کود پڑے، تلوار ہاتھ میں لئے بالکل شیر ببر معلوم ہوتے تھے، تلوار ہر طرف متحرک تھی اور یہ شعر زبان پر تھا۔ ان تعقروابی فانا ابن الحر اشجع من ذی لبدھزبر (اگر تم نے میرا گھوڑا بیکار کر دیا تو کیا ہوا؟میں شریف کا بیٹا ہوں۔ خوفناک شیرسے بھی زیادہ بہادر ہوں۔ ) خیمے جلا دیئے لڑائی اپنی پوری ہولناکی سے جاری تھی، اب دو پہر ہو گئی، مگر کوئی فوج
Flag Counter