Maktaba Wahhabi

129 - 244
لمت ابقاہ بقاء الدھر (خدا اسے ہمیشہ سلامت رکھے ) حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے یہ شعرسنے تو فرمایا:واللہ!مجھے یہی امید ہے کہ اللہ کو ہمارے ساتھ بھلائی منظور ہے، چا ہے قتل ہوں یا فتح یاب ہوں۔ ‘‘ حر بن یزید نے ان کو دیکھا تو حضرت سے کہا”یہ لوگ کوفہ کے ہیں، آپ کے ساتھ نہیں ہیں، میں انہیں روکوں گا اور واپس کر دوں گا۔ ‘‘ آپ نے فرمایا”تم وعدہ کر چکے ہو کہ ابن زیاد کا خط آنے سے پہلے مجھ سے کوئی تعرض نہیں کرو گے۔ یہ اگرچہ میرے ساتھ نہیں آئے لیکن میرے ہی ساتھی ہیں۔ اگر ان سے چھیڑ چھاڑ کرو گے تو میں تم سے لڑوں گا۔ ‘‘یہ سن کر حر خاموش ہو گیا۔ کوفہ والوں کی حالت آنے والوں سے آپ نے پوچھا:”لوگوں کوکس حال میں چھوڑ آئے ہو؟‘‘ انہوں نے جواب دیا۔ شہر کے سرداروں کو رشوتیں دے کر ملایا گیا۔ عوام کے دل آپ کے ساتھ ہیں مگر ان کی تلواریں کل آپ کے خلاف نیام سے باہر نکلیں گی۔ [1] آپ کے قاصد کا قتل اس سے پہلے قیس بن مسہرکوبطور قاصد کوفہ بھیج چکے تھے۔ عبید اللہ بن زیاد نے انہیں قتل کر ڈالا تھا مگر آپ کو اطلاع نہ
Flag Counter