Maktaba Wahhabi

127 - 244
’’تم بولو گے یا میں بولوں؟‘‘ سب نےکہا۔ ’’تم بولو‘‘زہیر نے تقریر کی :۔ ’’اے فرزند رسول صلی اللہ علیہ وسلم !خدا آپ کےساتھ ہو۔ ہم نےآپ کی تقریر سنی ۔ واللہ اگر دنیا ہمارے لئے ہمیشہ باقی رہنے والی ہو اور ہم سدا اس میں رہنے والے ہوں جب بھی آپ کی حمایت و نصرت کے لئے اس کی جدائی گوارا کر لیں گے اور ہمیشہ کی زندگی پر آپ کے ساتھ مر جانے کو ترجیح دیں گے۔‘‘[1] حرکی دھمکی کا جواب حر بن یزید آپ کے ساتھ برابر چلا آ رہا تھا اور بار بار کہتا تھا:اے حسین!اپنے معاملہ میں اللہ کو یاد کیجئے، میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ جنگ کریں گے تو ضرور قتل کر ڈالے جائیں گے۔ ‘‘ ایک مرتبہ آپ نے غضبناک ہو کر فرمایا:تو مجھے موت سے ڈراتا ہے، کیا تمہاری شقاوت اس حد تک پہنچ جائے گی کہ مجھے قتل کرو گے ؟ سمجھ میں نہیں آتا کہ جواب دوں تجھے ؟لیکن میں وہی کہوں گاجورسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے ایک صحابی نے جہاد پر جاتے ہوئے اپنے بھائی کی دھمکی سن کر کہا:۔ سامضی ومابالموت عارعلی الفتی اذامانوی حقاوجاھدمسلما (میں روانہ ہوتا ہوں، مرد کے لئے موت ذلت نہیں، جبکہ اس کی نیت نیک ہو اور وہ اسلام کی راہ میں جہاد کرنے والا ہو)
Flag Counter