Maktaba Wahhabi

126 - 244
دو اور اپنی گردن سے بیعت کا حلقہ نکال پھینکو تو یہ بھی تم سے بعید نہیں ۔ تم میرے باپ بھائی اور عم زادہ مسلم سے ایسا ہی کر چکے ہو۔ وہ فریب خوردہ ہے جو تم پر بھروسہ کرے۔ لیکن یاد رکھو تم نے اپنا ہی نقصان کیا ہے اور اب بھی اپنا ہی نقصان کرو گے ۔ تم نے اپنا ہی حصہ کھو دیا۔ اپنی قسمت بگاڑ دی ۔ جو بدعہدی کرے گا۔ خود اپنےخلاف بدعہدی کرےگا۔ عجب نہیں خدا عنقریب مجھے تم سے بے نیاز کرے دے ۔ [1] والسلام علیکم ورحمتہ اللّٰه و برکاتہ ایک اورتقریر ایک دوسری جگہ یوں تقریرفرمائی۔ معاملہ کی جو صورت ہو گئی ہے تم دیکھ رہےہو ۔ دنیا نےاپنا رنگ بدل دیا۔ منہ پھیر لیا۔نیکی سی خالی ہو گئی۔ ذرا سی تلچھٹ باقی ہے ۔ حقیر سی زندگی رہ گئی ہے، ہولناکی نے احاطہ کر لیا ہے ۔ افسوس دیکھتے نہیں کہ حق پس پشت ڈال دیا گیاہے ۔باطل پرعلانیہ عمل کیاجا رہا ہے کوئی نہیں جو اس کا ہاتھ پکڑے وقت آ گیا ہے کہ مومن حق کی راہ میں رضائے الہٰی کی خواہش کرے ۔ لیکن میں شہادت ہی کی موت چاہتا ہوں۔ ظالموں کے ساتھ زندہ رہنا بجائے خود ظلم ہے۔ ‘‘ زہیر کا جواب یہ خطبہ سن کر زہیر بن القین البجلی نے کھڑے ہو کر لوگوں سے کہا ۔
Flag Counter