Maktaba Wahhabi

122 - 244
والی عراق کے عامل حصین بن نمیر تمیمی کی طرف سے حر بن یزید ایک ہزار فوج کے ساتھ نمودار ہوا اور ساتھ ہولیا۔ اسے حکم ملا تھا کہ حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ برابر لگا رہے اور اس وقت تک پیچھا نہ چھوڑے جب تک انہیں عبید اللہ بن زیاد کے سامنے نہ لے جائے۔ اسی اثناء میں نماز ظہر کا وقت آ گیا، آپ تہبند باندھے، چادر اوڑھے، نعل پہنے تشریف لے آئے اور حمد و نعت کے بعد اپنے ساتھیوں اور حر کے سپاہیوں کے سامنے خطبہ دیا۔ راہ میں ایک اور خطبہ ’’اے لوگو!اللہ کے سامنے اور تمہارے سامنے میرا عذر یہ ہے کہ میں اپنی طرف سے یہاں نہیں آیا ہوں۔ میرے پاس تمہارے خطوط پہنچے، قاصد آئے۔ مجھے بار بار دعوت دی گئی کہ ہمارا کوئی امام نہیں۔ آپ آئیے تاکہ اللہ ہمیں آپ کے ہاتھ پر جمع کر دے۔ اگر اب بھی تمہاری یہ حالت ہے تو میں آ گیا ہوں۔ اگر مجھ سے عہد و پیمان کرنے کے لئے آئے ہو، جن پر میں مطمئن ہو جاؤں تو میں تمہارے شہر چلنے کو تیار ہوں اگرایسانہیں ہے بلکہ تم میری آمد سے ناخوش ہو تومیں وہیں واپس چلا جاؤں گا، جہاں سے آیا ہوں۔ ‘‘ دشمنوں نے آپ کے پیچھے نماز پڑھی کسی نے کوئی جواب نہ دیا، دیر تک خاموش رہنے کے بعد لوگ مؤذن سے کہنے لگے۔ ’’اقامت پکارو۔ ‘‘
Flag Counter