اس کا کوئی شریک نہیں، اسی کا مجھے حکم دیا گیا ہے اور میں سب سے پہلا فرمانبردار ہوں۔ پھر فرمایا اے حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ!میں تجھے اور اپنی تمام اولاد کو وصیت کرتا ہوں کہ اللہ کا خوف کرنا اور جب مرنا اسلام ہی پر مرنا۔ سب مل کر اللہ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑ لو اور آپس میں پھوٹ نہ ڈالو کیونکہ میں نے ابوالقاسم(رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)کو فرماتے سنا ہے کہ آپس کا ملاپ قائم رکھنا، روز ے، نمازسے بھی افضل ہیں۔ اپنے رشتہ داروں کا خیال کرو، ان سے بھلائی کرو، خدا تم پرحساب آسان کر دے گا اور ہاں یتیم!یتیم!یتیموں کا خیال رکھو۔ ان کے منہ میں خاک مت ڈالو۔ وہ تمہاری موجودگی میں ضائع نہ ہونے پائیں اور دیکھو تمہارے پڑوسی!اپنے پڑوسیوں کا خیال رکھو کیونکہ یہ تمہارے نبی کی وصیت ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم برابر پڑوسیوں کے حق میں وصیت کرتے رہے۔ یہاں تک کہ ہم سمجھے شاید انہیں ورثہ میں شریک کر دیں گے اور دیکھو قرآن!قرآن!ایسانہ ہو قرآن پر عمل کرنے سے کوئی تم پر بازی لے جائے اور نماز!نماز کیونکہ وہ تمہارے دین کا ستون ہے اور تمہارے رب کا گھر!اپنے رب کے گھرسے غافل نہ ہونا اور جہاد فی سبیل اللہ! جہاد فی سبیل اللہ!اللہ کی راہ میں اپنی جان و مال سے جہاد کرتے رہو، زکوٰۃ، زکوٰۃ، زکوٰۃ!زکوٰۃ پروردگار کا غصہ ٹھنڈا کر دیتی ہے اور ہاں تمہارے نبی کے ذمی!تمہارے نبی کے ذمی(یعنی غیرمسلم جو تمہارے ساتھ زندگی بسر کرتے ہیں )۔ ایسانہ ہو ان پر تمہارے سامنے ظلم کیا جائے اور تمہارے نبی کے صحابی!تمہارے نبی کے صحابی!یادرکھورسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے اپنے |