Maktaba Wahhabi

109 - 244
پھر امام حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے فرمایا:”فرزند میں تمہیں وصیت کرتا ہوں خوف خدا کی، اپنے اوقات میں نماز قائم کرنے کی، میعاد پر زکوٰۃ ادا کرنے کی، ٹھیک وضو کرنے کی کیونکہ نماز بغیر طہارت ممکن نہیں اور مانع زکوٰۃ کی نماز قبول نہیں نیز وصیت کرتا ہوں خطائیں معاف کرنے کی، دین میں عقل و دانش کی، ہر معاملہ میں تحقیق کی، قرآن سے مزاولت کی، پڑوسی سے حسن سلوک، امر بالمعروف و نہی المنکر کی، فواحش سے اجتناب کی۔ ‘‘[1] پھر اپنی تمام اولاد کو مخاطب کر کے کہا:اللہ سے ڈرتے رہو، اس کی اطاعت کرو، جو تمہارے ہاتھ میں نہیں ہے، اس کا غم نہ کرو۔ اس کی عبادت پرکمربستہ رہو۔ چست و چالاک بنو، سست نہ بنو، ذلت قبول نہ کرو۔ خدایا ہم سب کو ہدایت پر جمع کر دے۔ ہمیں اور انہیں دنیاسے بے رغبت کر دے۔ ہمارے اور ان کے لئے آخرت اول سے بہتر کر دے۔ ‘‘[2] وفات کے وقت یہ وصیت لکھوائی۔ ’’یہ علی ابن ابی طالب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی وصیت ہے، وہ گواہی دیتا ہے کہ اللہ واحدہ لاشریک لہ کے سواکوئی معبود نہیں اور یہ کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اس کے بندے اور رسول ہیں۔ میری نماز، میری عبادت، میرا جینا، میرامرناسب کچھ اللہ تعالیٰ رب العالمین کے لئے ہے۔
Flag Counter