Maktaba Wahhabi

108 - 244
بن عبداللہ نے حاضر ہو کر کہا:خدانخواستہ اگر ہم نے آپ کو کھو دیا تو کیا امام حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ہاتھ پر بیعت کریں ؟” آپ نے جواب دیا”میں تمہیں نہ اس کا حکم دیتا ہوں، نہ اس سے منع کرتا ہوں۔ اپنی مصلحت تم بہترسمجھتے ہو۔ ‘‘[1] پھر اپنے صاحبزادوں حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو بلا کر فرمایا:میں تم دونوں کو تقویٰ الٰہی کی وصیت کرتا ہوں۔ اور اس کی دنیا کا پیچھا نہ کرنا۔ اگرچہ وہ تمہارا پیچھا کرے جو چیز تم سے دور ہو جائے اس پرنہ کڑھنا۔ ہمیشہ حق کرنا، یتیم پر رحم کرنا، بیکس کی مدد کرنا۔ آخرت کے لئے عمل کرنا۔ ظالم کے دشمن بننا، مظلوم کے حامی بننا، کتاب اللہ پر چلنا، خدا کے باب میں ملامت کرنے والوں کی ملامت کی پرواہ نہ کرنا۔ ” پھر آپ نے تیسرے صاحبزادے محمد بن الحنیفہ کی طرف دیکھا جو نصیحت میں نے تیرے بھائیوں کوکی، تو نے بھی حفظ کر لی؟‘‘ انہوں نے عرض کی:”جی ہاں "فرمایا:”میں تجھے بھی یہی وصیت کرتا ہوں نیز وصیت کرتا ہوں کہ اپنے دونوں بھائیوں کے عظیم حق کا خیال رکھنا، ان کی اطاعت کرنا۔ بغیر ان کی رائے کے کوئی کام نہ کرنا۔‘‘ پھر امام حسن وحسین رضی اللہ تعالیٰ عنہم سے فرمایا۔ میں تمہیں اس کے بارے میں وصیت کرتا ہوں کیونکہ یہ تمہارا بھائی ہے، تمہارے باپ کا بیٹا ہے اور تم جانتے ہو کہ تمہارا باپ اس سے محبت کرتا ہے۔ ‘‘
Flag Counter