Maktaba Wahhabi

107 - 244
لوں گا یا معاف کر دوں گا۔ اگر مر جاؤں تو اسے بھی میرے پیچھے روانہ کر دینا۔ رب العالمین کے حضوراس سے جواب طلب کروں گا۔ ‘‘[1] ’’اے بنی عبدالمطلب ایسانہ ہو کہ مسلمانوں کی خونریزی شروع کر دو اور کہو کہ امیرالمومنین قتل ہو گئے۔ خبردار میرے قاتل کے سوادوسراقتل نہ کیا جائے۔ اے حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ اگر میں اس کی ضرب سے مر جاؤں تو ایسی ہی ضرب سے اسے بھی مارنا۔ اس کے ناک، کان کاٹ کر لاش خراب نہ کرنا کیونکہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کو فرماتے سنا ہے کہ خبردار ناک، کان نہ کاٹو اگرچہ وہ کتا ہی کیوں نہ ہو۔ ‘‘[2] ایک روایت میں ہے کہ فرمایا:”اگر تم قصاص لینے ہی پر اصرار کرو تو چاہیے کہ اسی طرح ایک ضرب سے ماروجس طرح اس نے مجھے مارا، لیکن اگر معاف کر دو تو یہ تقویٰ سے زیادہ قریب ہے۔ ‘‘[3] ’’دیکھو زیادتی نہ کرنا کیونکہ خدا زیادتی کرنے والوں کوپسندنہیں کرتا۔ ‘‘[4] وصیت پھر آپ بے ہوش ہو گئے جب ہوش میں آئے تو جندب
Flag Counter