Maktaba Wahhabi

104 - 244
کرتا رہا۔ اس نے کوفہ میں شبیب بن بجرہ نامی ایک اور خارجی کو اپنا شریک کار بنا لیا تھا۔ دونوں تلوار لے کر چلے اور اس دروازے کے مقابل بیٹھ گئے جس سے امیرالمومنین نکلا کرتے تھے۔[1] اس رات امیرالمومنین کو نیند نہیں آئی۔ حضرت حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ میں سحرکے وقت حاضر ہوا تو فرمایا:فرزند رات بھر جاگتا رہا ہوں۔ ذرا دیر ہوئی بیٹھے بیٹھے آنکھ لگ گئی تھی۔ خواب میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کو دیکھا۔ میں نے عرض کیا:یارسول اللہ صلی اللہ علیہ اللہ و آلہ و سلم!آپ کی امت نے بڑی تکلیف پائی۔ فرمایا:”دعا کر خدا تجھے ان سے چھٹکارا دے دے۔ ‘‘[2] اس پر میں نے دعا کی خدایا!مجھے ان سے بہتر رفیق عطا فرما اور انہیں مجھ سے بدترساتھی دے۔ [3] حضرت حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں۔ اسی وقت ابن البناح موذن بھی حاضر ہوا اور پکارا۔ لوگو!”(نماز)میں نے آپ کا ہاتھ تھام لیا۔ آپ اٹھے۔ ابن البناح آگے تھا، میں پیچھے تھا۔ دروازے سے باہر نکل کر آپ نے پکارا:”لوگو!نماز”روز آپ کا یہی دستور تھا کہ لوگوں نماز کے لئے مسجدمیں آنے کے لئے جگاتے پھرتے تھے۔ [4] ایک روایت میں ہے کہ مؤذن کے پکار نے پراٹھے نہیں، لیٹے رہے موذن دوبارہ آیا مگر آپ سے پھر بھی اٹھا نہ گیا۔ سہ بارہ
Flag Counter