Maktaba Wahhabi

569 - 702
’’حدیث أنہ صلی اللّٰهُ علیه وسلم ضحی بکبشین موجوئین۔ أحمد، و ابن ماجہ، والبیھقي، والحاکم، من حدیث عبد اللّٰه بن محمد بن عقیل عن عائشۃ أو أبي ھریرۃ، ھذا روایۃ الثوري، ورواہ زھیر بن محمد عن ابن عقیل عن أبي رافع، أخرجہ الحاکم، ورواہ حماد بن سلمۃ عن ابن عقیل عن عبد الرحمن ابن جابرعن أبیہ، ولہ شاھد من حدیث أبي عیاش عن جابر، رواہ أبوداود والبیھقي، ورواہ أحمد والطبراني من حدیث أبي الدرداء‘‘[1] انتھی [وہ حدیث جس میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو خصی شدہ دنبوں کی قربانی دی، اسے امام احمد،ابن ماجہ، بیہقی اور حاکم نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا یا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے بواسطہ ابن عقیل نقل کیا ہے اور ابن عقیل سے اس کی روایت کرنے والے سفیان ثوری ہیں ۔ ز ہیر بن محمد نے یہی حدیث ابن عقیل سے نقل کی ہے، جس میں صحابی حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے بجائے ابو رافع ہیں ۔ یہ روایت مستدرک حاکم میں موجود ہے۔ حماد بن سلمہ نے یہی حدیث ابن عقیل سے روایت کی ہے جس میں صحابی جابر بن عبد اللہ ہیں ۔ اس روایت کی تائید ابو عیاش کی اس روایت سے بھی ہوتی ہے جس میں وہ جابر سے یہی حدیث نقل کرتے ہیں ۔ یہ روایت ابو داود ا ور بیہقی میں موجود ہے۔ احمد اور طبرانی نے یہی حدیث ابوالدرداء سے بھی روایت کی ہے] ’’موجوئین‘‘ کے معنی کے متعلق امام زیلعی ’’نصب الرایہ‘‘ میں کہتے ہیں : ’’قال المنذري في حواشیہ: المحفوظ: ’’موجوئین‘‘ منزوعيالانثیین، قالہ أبو موسی الأصبہاني، وقال الجوھري وغیرہ: الوجاء۔ بالکسر والمد۔: رض عرق الأنثیین، قال الھروي: والأنثیان بحالھما۔ وقال في النھایۃ: ومنھم من یرویہ ’’موجیین‘‘ بغیر ھمزۃ علی التخفیف، و یکون من وجیۃ وجیا نحو موجي، قال: ھذا الذي ذکرہ ھو الذي وقع في سماعنا‘‘[2] انتھی [امام منذری فرماتے ہیں کہ صحیح لفظ ’’موجوئین‘‘ ہے، جس کا معنی ہے: دونوں خصیے کٹا
Flag Counter