Maktaba Wahhabi

535 - 702
ذي القعدۃ من ھذہ السنۃ وقعت غزوۃ الحدیبیۃ‘‘ انتھی [چھٹی فصل چھے ہجری میں پیش آنے والے واقعات کے متعلق: اس سال کے ماہ ذی القعدہ میں غزوۂ حدیبیہ پیش آیا] ’’اسد الغابہ‘‘ میں کہتے ہیں : ’’في ذي القعدۃ اعتمر رسول اللّٰه صلی اللّٰهُ علیه وسلم عمرۃ الحدیبیۃ، وبایع بیعۃ الرضوان تحت الشجرۃ ‘‘[1] انتھی [ذوالقعدہ کے مہینے میں رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے حدیبیہ والا عمرہ کیا اور درخت کے نیچے بیعت رضوان لی] شیخ عبدالحق ’’شرح سفر السعادت‘‘ میں فرماتے ہیں : ’’حسین رضی اللہ عنہ کے عقیقے کا ذبیحہ ام کرز کی حدیث سے مقدم ہے، اس لیے کے یہ سال دوئم کا واقعہ ہے، جب احد کی جنگ ہوئی تھی اور امام حسن پیدا ہوئے تھے، جبکہ دوسرا سال امام حسین کی ولادت کا ہے اور ام کرز کی روایت حدیبیہ کی ۶ ہجری کی ہے۔‘‘ شیخ سلام اللہ ’’محلی شرح موطا‘‘ میں فرماتے ہیں : ’’ویمکن أن یقال: إن المراد نسخ وجوب ما عدا الأضحیۃ لا ندبھا، کما أن المراد في نظائرھا نسخ الوجوب، کیف ولم ینسخ التطوع بالصوم والصدقۃ والغسل، ومما یدل علی ذلک أن شرعیۃ الأضحیۃ في الأولی من الھجرۃ، و عقیقۃ الحسنین في السنۃ الثالثۃ والرابعۃ، وحدیث أم کرز في عام الحدیبیۃ سادس الھجرۃ، والعقیقۃ عن إبراھیم کان تاسع الھجرۃ، وقد عمل بھا ابن عمر وغیرہ من الصحابۃ بعد النبي صلی اللّٰهُ علیه وسلم ، قال أحمد: الأحادیث المعارضۃ لأخبار العقیقۃ لا یعبأ بھا‘‘ انتھی [اور یہ بھی کہا جا سکتا ہے کہ اس سے مراد قربانی کے علاوہ دیگر ذبائح کے وجوب کا منسوخ ہونا ہے نہ کہ ان کے مندوب ہونے کا، جیسا کہ اس کے نظائر میں وجوب کا منسوخ ہونا مراد ہے، اور یہ کیسے نہ ہو جبکہ نفلی روزے، صدقہ اور غسل منسوخ نہیں ہے۔ اس کی دلیل
Flag Counter