Maktaba Wahhabi

528 - 702
’’أخرج ابن المبارک والدارقطني والبیھقي وابن عدي عن علي مرفوعاً: نسخ الأضحی کل ذبح، و نسخ صوم رمضان کل صوم ، و الغسل من الجنابۃ کل غسل، والزکوٰۃ کل صدقۃ ‘‘ انتھی [ ابن المبارک ، دار قطنی، بیہقی اور ابن عدی نے حضرت علی سے بھی اس مفہوم کی روایت نقل کی ہے کہ قربانی نے ہر ذبیحہ، رمضان نے ہر روزہ، غسلِ جنابت نے ہر غسل اور زکات نے ہر صدقہ منسوخ کر دیا ہے] سید جلال الدین خوارزمی الکرمانی، کفایہ حاشیہ ہدایہ میں کہتے ہیں : ’’کان في الجاھلیۃ ذبائح یذبحونھا، منھا العقیقۃ، ومنھا الرجبیۃ، ومنھا العتیرۃ، وکلھا منسوخ بالأضحیۃ‘‘ انتھی ملخصا [جاہلیت میں عقیقہ، رجبیہ اور عتیرہ نامی کئی مواقع پر جانور ذبح کیے جاتے تھے، لیکن اسلام میں قربانی کی وجہ سے یہ سارے منسوخ کر دیے گئے] اسی طرح شیخ عبد الحق نے شرح مشکوٰۃ اور سفر السعادۃ میں امام محمد سے یہ مضمون نقل کیا ہے۔ پس ابن المبارک، دارقطنی، بیہقی اور ابن عدی کی روایت کا جواب یہ ہے کہ اول تو اس حدیث کی اسناد میں کلام کیا گیا ہے، کیونکہ اس کی سند میں مسیب بن شریک اور عقبہ بن الیقظان ہیں اور ان میں محدثین نے کلام کیا ہے۔ چنانچہ شیخ الاسلام بدر الدین عینی نے بنا یہ شرح ہدایہ کی کتاب الاضحیہ میں فرمایا ہے: ’’أخرج الدارقطني ثم البیھقي في سننیہما في الأضحیۃ عن المسیب بن شریک عن عقبۃ بن الیقظان عن الشعبي عن مسروق عن علي رضی اللّٰه عنہ قال قال رسول اللّٰه صلی اللّٰهُ علیه وسلم : نسخت الزکاۃ کل صدقۃ، و نسخ صوم رمضان کل صوم، و نسخ غسل الجنابۃ کل غسل، و نسخت الأضحی کل ذبح، و ضعفاہ، قال الدارقطني: المسیب بن شریک و عقبۃ بن الیقظان متروکان، ورواہ عبد الرزاق في مصنفہ في أواخر النکاح موقوفا علی علي بن أبي طا لب رضی اللّٰه عنہ ‘‘[1] انتھی
Flag Counter