Maktaba Wahhabi

499 - 702
’’عن یوسف بن ماھک أنھم دخلوا علی حفصۃ بنت عبد الرحمان فسألوھا عن العقیقۃ فأخبرتھم أن عائشۃ أخبرتھا أن رسول اللّٰه صلی اللّٰهُ علیه وسلم أمرھم عن الغلام شاتان مکافئتان، و عن الجاریۃ شاۃ‘‘ رواہ الترمذي۔[1] [یوسف بن ماہک کہتے ہیں کہ کچھ لوگ حفصہ بنت عبدالرحمن کے پاس آئے اور ان سے عقیقے کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے کہا: عائشہ رضی اللہ عنہا نے انھیں بتایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو عقیقے کا حکم دیا ہے، لڑکے کی طرف سے عمر میں دو برابر بکریاں اور لڑکی کی طرف سے ایک۔ اس کی روایت ترمذی نے کی ہے] ’’عن سباع بن ثابت أن محمد بن ثابت بن سباع أخبرہ أن أم کرز أخبرتہ أنھا سألت رسول اللّٰه صلی اللّٰهُ علیه وسلم عن العقیقۃ، فقال: عن الغلام شاتان، و عن الجاریۃ شاۃ، لا یضرکم ذکرانا کن أم أناثا ‘‘ رواہ الترمذي، وقال: ’’ھذا حدیث صحیح ‘‘[2] بے شک ام کرز نے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے عقیقے کے بارے میں سوال کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لڑکی کے لیے ایک بکری یا بکرا اور لڑکے کے لیے دو بکریاں یا بکرے خواہ وہ نر ہوں کہ مادہ، ایسا نہیں کہ لڑکے کے لیے بکرا اور لڑکی کے لیے بکری ہے۔ کذا في ترجمۃ الشیخ الدھلوي۔[3] ’’عن أم کرز قالت قال رسول اللّٰه صلی اللّٰهُ علیه وسلم : عن الغلام شاتان مثلان، و عن الجاریۃ شاۃ‘‘ رواہ أبوداود والدارمي والنسائي إلا في روایۃ: ’’مکافئتان مثلان‘‘[4] [ام کرز رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لڑکے کی طرف سے دو بکریاں ایک جیسی اور لڑکی کی طرف سے ایک بکری۔ اس کو ابو داود اور دارمی اور نسائی نے روایت کیا ہے، مگر ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں : برابر ایک جیسی] ’’عن أم کرز رضي اللّٰه عنھا قالت: أتیت النبي صلی اللّٰهُ علیه وسلم بالحدیبیۃ أسألہ عن لحوم الھدي فسمعتہ یقول: عن الغلام شاتان، وعن الجاریۃ شاۃ،
Flag Counter