Maktaba Wahhabi

492 - 702
منصوصاتہ أنہ قال: إذا بلغکم عني حدیث، وصح عندکم خبر علی مخالفتہ فاعلموا أن مذھبي موجب الخبر، روی الخطیب بإسنادہ أن الدارکي من الشافعیۃ کان یستفتي و ربما یفتي بغیر مذھب الشافعي وأبي حنیفۃ، فیقال لہ: ھذا یخالف قولیہما، فیقول: ویلکم حدث فلان عن فلان عن النبي صلی اللّٰهُ علیه وسلم بکذا، فالأخذ بالحدیث أولی من الأخذ بقولھما إذا خالفاہ‘‘ کذا في دراسات اللبیب۔[1] [روضۃ العلماء میں صحابہ رضی اللہ عنہم کی فضیلت میں صاحب ہدایہ کا قول موجود ہے کہ امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ سے پوچھا گیا: آپ ایک بات کہیں اور کتاب اللہ اس کے مخالف ہو؟ تو فرمایا: میری بات کو کتاب اللہ کے مقابلے میں چھوڑ دو۔ کہا گیا: اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث اس کے مخالف ہو؟ تو فرمایا: اگر میری بات حدیث کے خلاف ہو تو اسے چھوڑ دو۔ پھر پوچھا گیا کہ اگر آپ کی بات اقوالِ صحابہ کے خلاف ہو؟ تو فرمایا: صحابہ رضی اللہ عنہم کے قول کے بھی مخالف ہو تو اسے چھوڑ دو۔ ’’امتاع میں ہے کہ امام بیہقی نے اپنی سنن میں قراء ت پر کلام کرتے ہوئے اپنی سند سے نقل کیا ہے کہ امام شافعی رحمہ اللہ نے فرمایا ہے: اگر میں ایک بات کہوں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان میرے قول کے خلاف ہو تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحیح حدیث میرے قول سے زیادہ اتباع کی حق دار ہے، چنانچہ میری تقلید نہ کرو۔ ’’امام الحرمین نے نہایہ میں امام شافعی رحمہ اللہ سے نقل کیاہے کہ جب صحیح حدیث میرے مذہب کے مخالف ہو تو اسی کی پیروی کرو اور یہ جان لو کہ وہی میرا مذہب ہے۔ نیز امام شافعی کی تصریحات میں صحیح طور پر یہ بات ثابت ہے کہ جب تم تک میری طرف سے کوئی بات پہنچے اور تمھارے پاس صحیح حدیث اس کے مخالف موجود ہو تو جان لو کہ میرا مذہب اسی بات کے مطابق ہے جو صحیح حدیث سے ثابت ہے۔ ’’خطیب نے اپنی سند سے نقل کیا ہے کہ ایک شافعی عالم دارکی مذہب شافعی و ابی حنیفہ
Flag Counter