Maktaba Wahhabi

483 - 702
اپنے رب کے لیے سجدہ کریں گے اور اپنی حاجتیں اور دعائیں اللہ تعالی کے سامنے پیش کریں گے تو اللہ تعالیٰ ان سے کہیں گے کہ وہ سجدے سے اپنا سر اٹھائیں اور جو چاہیں مانگیں ، ان کی دعا کو قبول کیا جائے گا۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پھر دوبارہ شفاعت کریں گے اور مغفرت کی دعائیں مانگیں گے، تو پھر ایک گروہ کو دوزخ کی آگ سے نکال کر جنت میں داخل کر دیا جائے گا۔ یہاں تک کے دوزخ میں صرف وہی لوگ رہ جائیں گے جو بالکل بھی ایمان نہیں لائے تھے اور شرک کرنے وا لے تھے۔[1] وہ شخص جو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی پوری امت سے پہلے جنت میں داخل ہوں گے تو وہ ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ ہی ہیں ، جنھیں اللہ تعالیٰ نے نہایت عظیم مرتبہ عنایت کیا ہے۔ فرمایا: (( لوکنت متخذا خلیلا غیر ربي لا تخذت أبا بکر خلیلا )) [2] (متفق علیہ) [اگر میں اپنے رب کے علاوہ کسی کو اپنا خلیل بناتا تو ابوبکر کو خلیل بناتا] نیز فرمایا: (( أنت صاحبي في الغار، وصاحبي علی الحوض )) [3] (رواہ الترمذي) [تو میرا ساتھی ہے غار میں اور میرا ساتھی ہے حوض (کوثر) پر۔ اس کی روایت ترمذی نے کی ہے] مزید فرمایا: (( لا ینبغي لقوم فیھم أبو بکر أن یؤ مھم غیرہ )) [4] (رواہ الترمذي) [کسی قوم کے لیے جائز نہیں ہے کہ ان میں ابو بکر موجود ہوں اور ان کی امامت کوئی دوسرا کرے۔ اس کی روایت ترمذی نے کی ہے] ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے اعلی ترین مقامات میں سے ایک اعلی مقام یہ بھی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے انھیں اپنے حبیب محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا سب سے پہلا خلیفہ بنایا۔ عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ نے ابوبکر رضی اللہ عنہ ہی کے بارے میں فرمایا تھا:
Flag Counter