زرارۃ؟ قال: لأنہ أول من جمع بنا في ھزم النبیت من حرۃ بني بیاضۃ في نقیع، یقال لہ: نقیع الخضمات۔ قلت: کم کنتم یومئذ؟ قال: أربعون رجلا‘‘[1] رواہ أبو داود و ابن ماجہ، و قال فیہ: کان أول من صلی بنا قبل مقدم النبي صلی اللّٰهُ علیه وسلم من مکۃ‘‘
[کعب بن مالک رضی اللہ عنہ جب جمعہ کے دن اذان سنتے تو اسعد بن زرارہ کے واسطے دعا مانگتے۔ ان کے بیٹے نے کہا: کیا وجہ ہے جب آپ اذان سنتے ہیں تو اسعد بن زرارہ کے واسطے دعا مانگتے ہیں ؟ انھوں نے کہا: اس واسطے کہ پہلے جمعہ انھوں نے قائم کیا ہزم النبیت میں ، جو مدینہ میں بنی بیاضہ کے زمینوں میں سے نقیع میں ایک موضع ہے۔ نقیع وہ مقام ہے جہاں پانی بھرا رہتا ہے۔ جس کا نام نقیع الخضمات تھا۔ عبدالرحمن بن کعب کہتے ہیں کہ میں نے پوچھا: اس وقت آپ لوگوں کی تعداد کیا تھی؟ تو انھوں نے کہا کہ چالیس افراد۔ اسے ابو داود اور ابن ماجہ نے روایت کیا ہے اور ابن ماجہ نے یہ اضافہ کیا ہے کہ اسعد رضی اللہ عنہ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے تشریف لانے سے پہلے سب سے پہلے جمعہ پڑھایا تھا]
قال في النیل: ’’وحدیث عبد الرحمن بن کعب أخرجہ أیضا ابن حبان، والبیھقي، وصححہ، قال الحافظ: وإسنادہ حسن، و ھزم النبیت موضع من حرۃ بني بیاضۃ، وھي قریۃ علی میل من المدینۃ، و بنو بیاضۃ بطن من الأنصار‘‘[2] انتھی
وقال الحافظ ابن الملقن في البدر المنیر: ’’وإن کان في إسنادہ محمد بن إسحاق فقد ذکر سماعہ لہ ففي غیر سنن أبي داود: حدثني۔ قال البیھقي: و ابن إسحاق إذا ذکر سماعہ وکان الراوي عنہ ثقۃ استقام الإسناد، قال في سننہ: و ھذا حدیث حسن الإسناد صحیح، و قال في خلافیاتہ: رواتہ کلھم ثقات، و قال الحاکم: صحیح علی شرط مسلم‘‘[3] انتھی
|