Maktaba Wahhabi

384 - 702
نے تضعیف کی ہے، مگر بعضوں نے توثیق بھی کی ہے، جیسا کہ بیان اس کا دوسری حدیث کی بحث میں گزرا۔ باقی رہاعبداللہ بن عم ابی ہریرۃ رضی اللہ عنہ اس کے حق میں بعضوں نے لفظ ’’لایعرف‘‘ کا لکھا ہے، مگر ابن حبان نے اس کی توثیق کی ہے۔ کہا حافظ ابن حجر نے تلخیص الحبیر میں : ’’وابن عم أبي ھریرۃ رضي اللّٰه عنه قیل: لا یعرف، و قد وثقہ ابن حبان‘‘[1] [ابن عم ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ کے بارے میں کہا گیا ہے کہ وہ غیر معروف ہیں ۔ ابن حبان نے ان کو ثقہ کہا ہے] اور کہا حافظ نے تقریب ا لتہذیب میں : ’’أبو عبد اللّٰه الدوسي، ابن عم أبي ھریرۃ رضي اللّٰه عنه ، مقبول من الثالثۃ‘‘[2] انتھی [ ابو عبداللہ ا لدوسی ابن عم ابی ہریرۃ رضی اللہ عنہ تیسرے طبقے کے مقبول ہیں ۔ ختم شد] اور کہا خلاصہ میں : ’’عبد الرحمن بن الصامت عن ابن عمہ أبي ھریرۃ، و عنہ أبو الزبیر، وثقہ ابن حبان‘‘[3] انتھی [عبدالرحمان بن الصامت روایت کرتے ہیں ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے واسطے سے اور ان سے ابو زبیر۔ ابن حبان نے ان کو ثقہ کہا ہے۔ ختم شد] قولہ: علاوہ اس کے حضرت کی مسجد کی چھت کھجور کے پتوں سے پٹی تھی، اس کا ارتجاج یعنی گونجنا چہ معنی دارد؟ ابو عبداللہ یا بشر راوی کی گھڑت ہے۔ أقول: الفاظ بیہودہ زبان پر نہ لائیے۔ ؎ ز کس گر نترسی بترس از خدا[4] بشربن رافع کو کسی محدث نے وضاعین یا کذابین میں سے شمار نہیں کیا ہے، بلکہ ابن معین و ابن
Flag Counter