Maktaba Wahhabi

381 - 702
مھر ثنا خالد بن یزید بن صبیح ثنا طلحۃ بن عمرو عن عطاء عن ابن عباس رضي اللّٰه عنہ قال قال رسول اللّٰه صلی اللّٰهُ علیه وسلم : ما حسد تکم الیھود علی شئ ما حسدتکم علی آمین فأکثروا من قول آمین‘‘[1] [ ہمیں بتایا عباس بن الولید الخلال الد مشقی نے ان کو مروان بن محمد اور ابو مسہر نے، ان کو خالد بن یزیدبن صبیح نے، ان کو طلحہ بن عمرو نے عطا کے واسطے سے اور وہ ابن عباس کے واسطے سے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’یہود تم سے کسی اور بات پر اتنا حسد نہیں کرتے جتنا وہ حسد کرتے ہیں آمین پر، تم آمین خوب کہا کرو ] ’’اس حدیث کے راوی طلحہ بن عمر و کو تقریب میں بلفظ متروک لکھا ہے، لہٰذا ضعیف ثابت ہوئی۔ علاوہ بریں حدیث نہم و دہم میں کوئی لفظ جہر و رفع صوت نہیں ، جس سے مخالف کا مدعا ثابت ہو۔ اس حدیث اور اگلی حدیث کو دعوے سے کچھ بھی لگاؤ نہیں ۔ ایسی احادیث کو پیش کرنا غیر مقلدوں کی کج فہمی کی دلیل صریح ہے اور لفظ ’’باب الجہر بالتأمین‘‘ جز و حدیث نہیں ، بلکہ ازطرف ابن ماجہ ہے۔‘‘ أقول: حدیث حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی صحیح ہے۔ فرمایا حافظ عبدالعظیم منذری نے کتاب ’’الترغیب و الترہیب‘‘ میں : ’’عن عائشۃ عن النبي صلی اللّٰهُ علیه وسلم : ما حسدتکم الیہود علی شيء ما حسدتکم علی السلام والتأمین، رواہ ابن ماجہ بإسناد صحیح، و ابن خزیمۃ في صحیحہ وأحمد‘‘[2] [ عائشہ رضی اللہ عنہا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے واسطے سے روایت کرتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہود تم لوگوں سے کسی اور چیز پر اتنا زیادہ حسد نہیں کرتے جتنا وہ تم سے حسد رکھتے ہیں سلام اور آمین کہنے پر۔ اس کی روایت ابن ماجہ نے صحیح سند سے کی ہے اور ابن خریمہ نے اپنی صحیح میں اور احمد نے] اور یہ کہنا کہ ’’حدیث نہم و دہم میں کوئی لفظ جہر و رفع صوت نہیں ہے‘‘ جہل مرکب وغباوت
Flag Counter