ابو حاتم کو کہتے ہوئے سنا کہ وہ کہہ رہے تھے کہ میں نے ابو زرعہ سے اسحاق بن راہویہ کا ذکر کیا اور ان کے اسانید اور متون کے حفظ کے بارے میں ذکر کیا تو ابو زرعہ نے کہا: اسحاق سے زیادہ قوتِ حافظہ والا لوگوں نے نہیں دیکھا۔ ختم شد]
اور کہا حافظ نے تقریب میں :
’’إسحاق بن إبراھیم بن راھویہ، ثقۃ حافظ مجتہد، قرین أحمد بن حنبل، ذکر أبو داود أنہ تغیر قبل موتہ بیسیر‘‘[1] انتھی مختصرا
[اسحاق بن ابراہیم بن راہویہ۔ ثقہ، حافظ، مجتہد اور احمد بن حنبل کے ساتھی ہیں ۔ ابو داود نے ذکر کیا ہے کہ اپنی موت سے تھوڑا عرصہ قبل وہ تبدیل ہوگئے تھے۔ ختم شد]
اور خلاصہ میں ہے :
’’إسحاق بن إبراھیم بن مخلد الحنظلي، ابن راھویہ، الإمام الفقیہ الحافظ العلم، عن معتمر بن سلیمان و ابن عیینۃ و خلق، و عنہ البخاري و مسلم و أبو داود و الترمذي والنسائي، و قال: ثقۃ مأمون أحد الأئمۃ، قال أحمد: لا أعلم لإسحاق نظیرا، إسحاق عندنا من أئمۃ المسلمین، و إذا حدثک أبو یعقوب أمیر المؤمنین فتمسک بہ، وقال الخفاف: أملیٰ علینا إسحاق أحد عشر ألف حدیث من حفظہ، ثم قرأھا یعني في کتابہ، فما زاد و لا نقص، و قال إبراھیم بن أبي طالب: أملی إسحاق المسند کلہ من حفظہ‘‘[2] انتھی مختصراً
[اسحاق بن ابراہیم بن مخلد حنظلی بن راہویہ، الامام الفقیہ الحافظ العلم۔ معتمر بن سلیمان، ابن عیینہ اور ایک خلق سے روایت کرتے ہیں اور ان سے بخاری، مسلم، ابوداود، ترمذی، نسائی نے روایت کیا ہے اور کہا ہے کہ ثقہ مامون اور ائمہ میں سے ایک ہیں ۔ احمد نے کہا کہ اسحاق کے مثل میں کسی کو نہیں جانتا۔ اسحاق ہمارے نزدیک مسلمانوں کے ائمہ میں سے ہیں اور جب ابو یعقوب امیر المومنین تم سے کوئی حدیث بیان کریں تو اسے مضبوطی
|