’’قال أبو عبید الآجري: سمعت أبا داود یقول: إسحاق بن راھویہ تغیر قبل أن یموت بخمسۃ أشھر، وسمعت منہ في تلک الأیام فرمیت بہ‘‘[1] انتھی
[ابو عبید آجری نے کہا کہ میں نے ابو داود کو کہتے ہوئے سنا کہ اسحاق بن راہویہ اپنی موت سے پانچ ماہ قبل بدل گئے تھے اور جو میں نے ان سے اس زمانے میں سماعت کی تو اسے میں نے پھینک دیا۔ ختم شد]
اس سے صاف ظاہر ہوا کہ سنن ابی داود میں جتنی روایتیں اسحاق بن راہویہ سے ہیں ، وہ سب قبل اختلاط کے ہیں ، کیونکہ اسحاق کے حالتِ اختلاط کی جو روایتیں ابوداود کے پاس تھیں ، اس کو انھوں نے پھینک دیا۔ اب سنیے ترجمہ اسحاق بن ابراہیم کا۔
فرمایا حافظ ذہبی نے میزان الاعتدال میں :
’’إسحاق بن إبراھیم بن مخلد الحافظ أبو یعقوب الحنظلي، ابن راھویہ، أحد الأئمۃ الأعلام، ثقۃ حجۃ، عن معتمر بن سلیمان و عبد العزیز، وعنہ الجماعۃ سوی ابن ماجہ۔ قال: سمعت أبا عبد اللّٰه یقول: وسئل عن إسحاق، فقال، مثل إسحق یسئل عنہ؟ إسحاق عندنا إمام من أئمۃ المسلمین، وقال النسائي: ثقۃ مأمون، قال أحمد بن سلمۃ: سمعت أبا حاتم یقول: ذکرت لأبي زرعۃ إسحاق بن راھویہ وحفظہ للأسانید والمتون فقال أبو زرعۃ: ما رأی [الناس] أحفظ من إسحاق‘‘[2] انتھی
[ اسحاق بن ابراہیم بن مخلد حافظ ابو یعقوب حنظلی بن راہویہ، چوٹی کے ائمہ میں سے ہیں ، ثقہ ہیں ، حجت ہیں ۔ معتمر بن سلیمان اور عبدالعزیز کے واسطے سے روایت کرتے ہیں اور ان کے واسطے سے ابن ماجہ کے علاوہ ایک جماعت نے روایت کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ میں نے ابو عبداللہ کو کہتے ہوئے سنا جب ان اسحاق کے متعلق پوچھا گیا تو انھوں نے کہا کہ اسحاق کے متعلق بھی پوچھا جاتا ہے؟ اسحاق تو ہمارے نزدیک مسلمانوں کے ائمہ میں سے ایک امام ہیں ۔ نسائی نے کہا: ثقہ مامون ہیں ۔ احمد بن سلمہ نے کہا کہ میں نے
|