Maktaba Wahhabi

367 - 702
أو عن ابن سیرین غیر أیوب، أو عن أبي ھریرۃ غیر ابن سیرین، أو عن النبي صلی اللّٰهُ علیه وسلم غیر أبي ھریرۃ، فکل واحد من ھذہ الأقسام یسمی متابعۃ، وأعلاھا الأولی، وھي متابعۃ حماد في الروایۃ عن أیوب، ثم ما بعدھا علی الترتیب، وأما الشاھد فأن یروی حدیث آخر بمعناہ، وتسمی المتابعۃ شاھدا، ولا یسمی الشاھد متابعۃ، فإذا قالوا في نحو ھذا: تفرد بہ أبو ھریرۃ، أو ابن سیرین، أو أیوب أو حماد، کان مشعرا بانتفاء وجود المتابعات کلھا‘‘[1] انتھی [ اعتبار، متابعت، شاہد اور افراد کی معرفت کے بارے میں ایک فصل۔ پس جب حماد روایت کرے، مثلاً وہ کہیں : ہمیں بتایا ایوب کے واسطے سے، وہ ابن سیرین کے واسطے سے اور وہ ابوہریرہ کے واسطے سے اور وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے واسطے سے۔ تو دیکھا جائے گا کہ کیا اس کی روایت کسی اور ثقہ نے حماد کے علاوہ ایوب کے واسطے سے کی ہے یا ابن سیرین کے واسطے سے کی ہے ایوب کے علاوہ کسی اور نے، یا ابو ہریرہ کے واسطے سے ابن سیرین کے علاوہ کسی اور نے کی ہے، یا نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے کی ہے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے علاوہ کسی اور نے، تو اگر کوئی چیز پائی گئی تو اس سے معلوم ہوگا کہ اس کی اصل ہے جس کی طرف یہ لوٹتی ہے۔ اس بحث و تفتیش کا نام اعتبار ہے۔ متابعت یہ ہے کہ ایوب سے حماد کے علاوہ یاابن سیرین کے واسطے سے ایوب کے علاوہ یا ابو ہریرہ کے واسطے سے ابن سیرین کے علاوہ یا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے واسطے سے ابو ہریرہ کے علاوہ حدیث مروی ہو تو ان اقسام میں سے ہر ایک کو متابعت کا نام دیا جائے گا۔ اس کی اعلیٰ قسم پہلی ہے اور وہ ہے حماد کی متابعت روایت میں ایوب کے واسطے سے، پھر اس کے بعد اسی ترتیب کے ساتھ۔ رہا شاہد تو اگر روایت کی جاتی ہے کوئی دوسری حدیث اسی معنی کی تو اس کو شاہد کہتے ہیں ۔ متابعت کو بھی شاہد کا نام دیا جاتاہے اور شاہد کو متابعت کا نام نہیں دیا جاسکتا۔ پس جب اس طرح کی روایت میں یہ کہا جائے کہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ متفرد ہوگئے یا ابن سیرین یا ایوب یا حماد تو یہ تمام متابعات کے وجود کے انتفاکی دلیل ہوگا]
Flag Counter