Maktaba Wahhabi

359 - 702
کی اسناد حسن ہے اور حاکم نے کہا کہ صحیح ہے ان دونوں کی شرطوں پر اور بیہقی نے حسن صحیح کہا ہے۔ختم شد] دیکھو! تصحیح کی اس حدیث کی دارقطنی و بیہقی و حاکم سبھوں نے اور اقرار کیا اوپر صحت اس کی حافظ ابن حجر اور بھی علامہ شوکانی نے نیل الاوطار میں ۔[1] اور دوسری روایت دار قطنی کی یہ ہے : ’’حدثنا عبد اللّٰه بن أبي داود السجستاني حدثنا عبد اللّٰه بن سعید الکندي ثنا وکیع والمحاربي قالا ثنا سفیان عن سلمۃ بن کھیل عن حجر أبي العنبس، وھو ابن عنبس، عن وائل بن حجر قال: سمعت النبي صلی اللّٰهُ علیه وسلم إذا قال: { غیر المغضوب علیہم ولا الضالین} قال: آمین، یمد بھا صوتہ۔ رواہ الدار قطني وقال: ھذا صحیح‘‘[2] [ ہمیں عبداللہ بن ابوداود سجستانی نے حدیث بیان کی، ان کو عبداللہ بن سعید کندی، ان کو وکیع اور محاربی نے، ان دونوں نے کہا کہ ہمیں سفیان نے سلمہ بن کہیل کے واسطے سے بیان کی اور وہ حجر ابو العنبس کے واسطے سے اور وہ ابن عنبس ہیں جو وائل بن حجر کے واسطے سے بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو سنا کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے {غَیْرِ الْمَغْضُوْبِ عَلیْھِمْ وَلَا الضَّآلِیْنَ} کہا تو آمین کہا اور اپنی آواز کو کھینچا۔ اس کی روایت دارقطنی نے کی ہے اور کہا کہ یہ صحیح ہے] اور کہا حافظ ابن حجر نے تلخیص میں : ’’وفي روایۃ أبي داود: ’’رفع بھا صوتہ‘‘ و سندہ صحیح، وصححہ الدارقطني‘‘[3] [اور ابو داود کی روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی آواز کو بلند کیا۔ اس کی سند صحیح ہے اور دار قطنی نے اس کو صحیح کہا ہے] اور ایسا ہی ہے نیل الاوطار میں ۔[4]
Flag Counter