وقال: آمین۔ ھذا إسناد حسن‘‘[1] انتھی
[محمد بن اسماعیل فارسی نے بتایا ان کو یحییٰ بن صالح نے، ان کو اسحاق بن ابراہیم نے، انھوں نے کہا کہ مجھے عمرو بن حارث نے، ان کو عبداللہ بن سالم نے زبیدی کے واسطے سے، انھوں نے کہا کہ مجھے زہری نے بتایا ابو سلمہ اور سعید کے واسطے سے، اور وہ ابوہریرہ کے واسطے سے کہ انھوں نے فرمایا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب سورۃ الفاتحہ کی قراء ت سے فارغ ہوتے تو بلند آواز سے آمین کہتے۔ اس کی سند حسن ہے۔ ختم شد]
اور کہا حافظ ابن حجر نے ’’درایۃ في تخریج أحادیث الہدایۃ‘‘ میں :
’’وأخرجہ ابن حبان بلفظ: إذا فرغ من قراء ۃ أم القرآن، رفع صوتہ، وقال: آمین، وصححہ الحاکم وحسنہ الدارقطني۔‘‘[2] انتھی
[ اور اس کی تخریج ابن حبان نے اس لفظ سے کی ہے کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم اُم القرآن کی قراء ت سے فارغ ہوتے تو اپنی آواز کو بلند کرتے اور آمین کہتے۔ حاکم نے اسے صحیح قرار دیا ہے اور دارقطنی نے اس کو حسن کہا ہے۔ ختم شد]
اور بھی کہا حافظ نے ’’تلخیص الحبیر في تخریج أحادیث رافعي الکبیر‘‘ میں :
’’کأنہ یشیر إلی ما رواہ الدارقطني و الحاکم من طریق الزبیدي عن الزھري عن سعید و أبي سلمۃ عن أبي ھریرۃ قال: کان رسول اللّٰه صلی اللّٰهُ علیه وسلم إذا فرغ من قراء ۃ أم القرآن رفع صوتہ و قال آمین، قال الدار قطني: إسنادہ حسن، وقال الحاکم: صحیح علی شرطھما، و البیھقي: حسن صحیح‘‘[3] انتھی
[گویا وہ اس حدیث کی جانب اشارہ کر رہے ہیں جس کی روایت دار قطنی اور حاکم نے زبیدی کے طریق سے کی ہے، وہ زہری کے واسطے سے اور وہ سعید اور ابو سلمہ کے واسطے سے اور وہ ابوہریرہ کے واسطے سے کہ انھوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب ام القرآن کی قراء ت سے فارغ ہوتے تو اپنی آواز بلند کرتے اور آمین کہتے۔ دارقطنی نے کہا کہ اس
|