سے اور وہ نعیم الجمر کے واسطے سے کہ انھوں نے کہا کہ میں نے ابوہریرہ کے پیچھے نماز پڑھی۔ آخر حدیث تک ذکر کیا]
اور بعد روایت اس حدیث کے کہا :
’’ھذا حدیث صحیح، ورواتہ کلھم ثقات‘‘
[یہ حدیث صحیح ہے اور اس کے تمام راوی معتبر ہیں ]
اور شرح معانی الآثار امام ابو جعفر طحاوی میں ہے :
’’حدثنا صالح بن عبد الرحمن قال: ثنا سعید بن أبي مریم قال: أنا اللیث بن سعد قال: أخبرني خالد بن یزید عن سعید بن أبي ھلال عن نعیم بن المجمر قال: صلیت وراء أبي ھریرۃ۔۔۔ الحدیث‘‘[1]
[ہمیں صالح بن عبد الرحمن نے بتایا، ان کو سعید بن ابو مریم نے، انھوں نے کہا کہ ہمیں لیث بن سعد نے بتایا، انھوں نے کہا کہ مجھے خالد بن یزید نے، سعید بن ابو ہلال کے واسطے سے اور وہ نعیم بن المجمرکے واسطے سے کہ انھوں نے کہا کہ میں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے پیچھے نماز پڑھی۔ الحدیث]
اور ایک نسخہ صحیحہ عتیقہ سنن نسائی کا جو ہمارے الشیخ الاجل محدث الہند قدوۃ العارفین امام الہدی و الیقین مولانا السید محمد نذیر حسین الدہلوی کے پاس ہے، اس کی طرف میں نے مراجعت کی، اس میں بھی یہی عبارت پائی۔ یعنی: ’’حدثنا خالد عن ابن أبي ھلال‘‘
[یہ حدیث ہمیں خالد نے ابن ابی ہلال کے واسطے سے بیان کی ہے]
پس معلوم ہوا کہ لفظ ’’ابن‘‘ کا کاتب نسخہ مطبوعہ نسائی سے سہواً رہ گیا ہے۔ واللہ اعلم بالصواب۔
اور یہ سعید بن ابی ہلال جو راوی نعیم مجمر سے ہے، اس کی محدثین نے توثیق کی ہے۔
فرمایا حافظ شمس الدین ذہبی نے میزان الاعتدال میں :
’’سعید بن أبي ھلال: ثقۃ معروف، [حدیثہ] في الکتب الستۃ، یروي عن نافع و نعیم المجمر، وعنہ سعید المقبري أحد شیوخہ۔ قال ابن
|