Maktaba Wahhabi

353 - 702
و سوء فہمی آپ کی، کیونکہ نعیم کہتا ہے کہ میں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے پیچھے نماز پڑھی، پس پڑھا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بسم اللہ الرحمن الرحیم، پھر پڑھا سورہ فاتحہ، یہاں تک کہ جب پہنچے {وَلَا الضَّآلِیْنَ} تک، کہا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے آمین، پس کہا مقتدیوں نے آمین۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ اور مقتدیوں نے آمین کو بآواز بلند کہا، ورنہ نعیم نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے آمین کو اور پھر مقتدیوں کے آمین کو کیونکر سنا؟ اگر یہ بات خیال شریف میں نہ آئے تو اپنی عقل و دانش پر رویئے! اور نعیم مجمر سے ابو ہلال روایت نہیں کرتا ہے، بلکہ سعید بن ابی ہلال روایت کرتا ہے اور جو بعض نسخ نسائی میں ’’ابو ہلال‘‘ لکھا ہے، وہ سہو کاتب ہے، مگر معترض ان تحقیقات سے بے بہرہ ہے۔ دیکھو! حافظ جمال الدین زیلعی نے ’’نصب الرایۃ‘‘ میں لکھا ہے: ’’رواہ النسائي في سننہ فقال: أخبرنا محمد بن عبد اللّٰه بن الحکم، ثنا شعیب، ثنا اللیث بن سعد عن خالد بن یزید عن سعید بن أبي ھلال عن نعیم المجمر‘‘[1] انتھی [اس کی روایت نسائی نے اپنی سنن میں کی ہے۔انھوں نے کہا کہ ہمیں محمد بن عبداللہ بن حکم نے بتایا، ان کو شعیب نے، ان کو لیث بن سعدنے، خالد بن یزید کے واسطے سے، وہ سعید بن ابو ہلال کے واسطے سے اور وہ نعیم المجمر کے واسطے سے۔ختم شد] اور سنن دار قطنی میں ہے : حدثنا أبو بکر النیسابوري ثنا محمد بن عبد اللّٰه بن عبد الحکم قال: حدثنا أبي وشعیب بن اللیث قالا أخبرنا اللیث بن سعد عن خالد بن یزید عن سعید بن أبي ھلال عن نعیم المجمر أنہ قال: صلیت وراء أبي ھریرۃ۔۔۔ أخر الحدیث‘‘[2] [انھوں نے کہا کہ ہمیں ابو بکر نیشاپوری نے بتایا، ان کو محمد بن عبد اللہ بن عبدالحکم نے، انھوں نے کہا کہ ہمیں میرے والد اور شعیب بن لیث نے بتایا۔ ان دونوں نے کہاکہ ہمیں لیث بن سعد نے خالد بن یزید کے واسطے سے، وہ سعید بن ابو ہلال کے واسطے
Flag Counter