Maktaba Wahhabi

343 - 702
اور حافظ ذہبی نے میزان الاعتدال میں لکھا ہے : ’’محمد بن کثیر العبدي البصري عن أخیہ سلیمان وشعبۃ والثوري، وعنہ البخاري وأبو داود و یوسف القاضي وخلق، قال أبو حاتم: صدوق، وروی أحمد بن أبي خیثمۃ: قال لنا ابن معین: لا تکتبوا عنہ، لم یکن بالثقۃ، قال ابن حبان: کان تقیاً فاضلا‘‘[1] انتھی [محمد بن کثیر عبدی بصری اپنے بھائی سلیمان اور شعبہ اور ثوری سے اور ان سے بخاری، ابوداود اور یوسف قاضی اور بہت سے لوگ روایت کرتے ہیں ۔ ابو حاتم نے کہا: صدوق ہیں ۔ احمد بن ابی خیثمہ نے روایت کی ہے کہ ہمیں ابن معین نے بتایا کہ اس کے واسطے سے روایت مت لکھو، کیونکہ وہ ثقہ نہیں ہے۔ ابن حبان نے کہا کہ وہ پرہیزگار فاضل ہے] اور کہا حافظ ابن حجر نے ہدی الساری مقدمہ فتح الباری میں : ’’محمد بن کثیر العبدي البصري من شیوخ البخاري، قال ابن معین: لم یکن بالثقۃ، وقال أبو حاتم: صدوق، ووثقہ أحمد بن حنبل‘‘[2] انتھی [ محمد بن کثیر عبدی بصری بخاری کے شیوخ میں سے ہیں ۔ ابن معین نے کہا: وہ ثقہ نہیں ہیں اور ابو حاتم نے کہا کہ وہ صدوق ہیں اور احمد بن حنبل نے ان کو ثقہ کہا ہے۔ ختم شد] اب ان سب روایتوں سے ظاہر ہوا کہ مراد محمد بن کثیر سے العبدی البصری ہے نہ کہ الثقفی الصنعانی اور جو ابن معین نے ’’لم یکن بالثقۃ‘‘ کہا ہے اس کو محدثین نے رد کردیا ہے۔ کہا حافظ ابن حجر نے تقریب التہذیب میں : ’’محمد بن کثیر العبدي البصري ثقۃ، لم یصب من ضعفہ‘‘[3] انتھی [ محمد بن کثیر عبدی بصری ثقہ ہیں ، جس نے ان کو ضعیف قرار دیا ہے، وہ درست نہیں ہے۔ ختم شد] اور امام بخاری کا محمد بن کثیر سے روایت کرنا اور امام احمد بن حنبل و ابو حاتم و ابن حبان کا ثقہ و
Flag Counter