[ حجر بن عنبس حضرمی کوفی دوسرے طبقے کے صدوق مخضرم ہیں ]
اور کہا حافظ نے ’’تلخیص الحبیر‘‘ میں :
’’ھو ثقۃ معروف، قیل لہ صحبۃ، و وثقہ یحییٰ بن معین وغیرہ‘‘[1] انتھی
[وہ ثقہ ہیں ، معروف ہیں ۔ کہا گیا ہے کہ وہ صحابی ہیں ۔ یحییٰ بن معین وغیرہ نے ان کو ثقہ کہا ہے۔ ختم شد]
اور کہا خلاصہ میں :
’’حجر بن العنبس عن وائل بن حجر، وعنہ سلمۃ بن کھیل وعلقمۃ ابن مرثد، وثقہ ابن معین‘‘[2] انتھی
[حجربن عنبس، وائل بن حجر سے اور ان سے سلمہ بن کہیل اور علقمہ بن مرثد روایت کرتے ہیں ۔ ابن معین نے ان کو ثقہ کہا ہے۔ ختم شد]
پانچواں راوی اس کا وائل بن حجر اور وہ صحابی جلیل القدر ہیں ۔ کہا حافظ امام ابن اثیر نے ’’جامع الأصول‘‘ میں :
’’وائل بن حجر بن ربیعۃ بن وائل الحضرمي، بشر بہ النبي صلی اللّٰهُ علیه وسلم أصحابہ قبل قدومہ، وقال: یأتیکم وائل بن حجر من أرض بعیدۃ من حضر موت، طائعاً راغباً في اللّٰه عزوجل وفي رسولہ، ھو بقیۃ أبناء الملوک، فلما دخل علیہ رحب بہ، وأدناہ من نفسہ، وبسط لہ رداء ہ فأجلسہ علیہ، وقال: اللھم بارک في وائل، وولدہ، وولد ولدہ‘‘[3] انتھی مختصراً
[ وائل بن حجربن ربیعہ بن وائل حضرمی۔ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے بارے میں اپنے اصحاب کو ان کی آمد سے قبل بشارت دی تھی اور فرمایا کہ تمھارے پاس وائل بن حجر بہت دور سے آرہے ہیں ، مطیع بن کر اور اللہ عزو جل اور اس کے رسول کی جانب راغب ہوکر۔ وہ بادشاہوں کی اولاد کا بقیہ ہیں ، پس جب وہ داخل ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں خوش
|