ابن عیینۃ وأبي معاویۃ، وعنہ مسلم وأبوداود، ووثقہ‘‘[1] انتھی
[ مخلد بن خالد شعیری اور محمد عسقلانی پھرطرسوسی، ابن عیینہ اور ابو معاویہ سے روایت کرتے ہیں اور ان سے مسلم اور ابو داود، اور انھوں نے اس کی توثیق کی ہے۔ ختم شد]
اور کہا حافظ ابن حجر نے تقریب میں :
’’مخلد بن خالد بن یزید الشعیري نزیل طرسوس، ثقۃ من العاشرۃ‘‘[2] انتھی
[ مخلدبن خالد بن یزید شعیری، طرسوس میں رہائش پذیر دسویں طبقہ کے ثقہ ہیں ۔ ختم شد]
اور کہا امام ذہبی نے میزان میں :
’’صدوق فاضل نزیل طرسوس، ویعرف بالشعیري‘‘[3] انتھی
[سچے ہیں ، فاضل ہیں ، طرسوس میں نازل ہونے والے،جو شعیری کے نام سے معروف ہیں ۔ ختم شد]
دوسرا راوی اس کا ’’علی بن صالح‘‘ ہے۔ وقد مرت ترجمتہ۔ [اس کا ترجمہ گزر چکا ہے[
تیسرا راوی اس کا ’’سلمہ بن کہیل‘‘ ہے۔ کہا ابن حجر نے تقریب میں :
’’سلمۃ بن کھیل الحضرمي أبو یحیيٰ الکوفي، ثقۃ من الرابعۃ‘‘[4] انتھی
[سلمہ بن کہیل حضرمی ابو یحییٰ کوفی۔ چوتھے طبقے کے ثقہ ہیں ۔ختم شد]
او ر کہا ذہبی نے کاشف میں :
’’سلمۃ بن کہیل أبو یحییٰ الحضرمي، ثقۃ إمام، لہ مائتان وخمسون حدیثاً‘‘[5] انتھی
[سلمہ بن کہیل حضری ابو یحییٰ ثقہ امام ہیں ۔ ان کی دو سو پچاس حدیثیں ہیں ]
چوتھا ’’حجر بن عنبس‘‘ ہے۔ کہا تقریب میں :
’’حجر بن العنبس الحضرمي الکوفي، صدوق مخضرم من الثانیۃ‘‘[6]
|