Maktaba Wahhabi

326 - 702
ہے؟ اور جب وہ شیطان کے کید قدیم سے ہوشیار ہو کر اسلام لائے تو وہ بھی متعلقین اسی سرکار عالیہ کے ہوئے تو ان پر بھی فرض منصبی ہوا کہ سب بھائیوں کو خبر دار کریں ، تا کہ القاب عالیہ کے مستحق ہوں ، بلکہ ان کو اس امر میں زیادہ کوشش چاہیے، کیونکہ آپ جانتے ہیں کہ نئے خادم کو زیادہ خیر خواہی کی ضرورت ہے، تاکہ عمدہ عمدہ منصب جلد حاصل ہوں ، اس بنا پر انھوں نے اس کام میں سبقت کی، اب حضرت رشک سے کیا ہوتا ہے؟ ذلک فضل اللّٰه یؤتیہ من یشاء۔ اور آپ تو طرف ثانی کے وکیل تھے، آپ کا منصب کہاں تھا؟ اور وہ اجرائے ڈگری کے واسطے گئے ہوں گے، آ پ نے پہلے ہی سے کیوں نہیں بندوبست ڈگری کا موکلوں سے کرایا کہ یہ نوبت نہ پہنچتی، بلکہ اور عذر داری کردیا؟ حضرت من ! یہ ڈگری تو جاری ہو ہی گئی۔ اگر آپ کے موکلوں باغیوں کے حق میں فتور ہو۔ واللّٰه متم نورہ ولو کرہ المجرمون!! اور خبردار ہو جا یئے کہ آپ مرتکب ایک جرم سنگین کے ہوئے ہیں ، یعنی جو القاب مولوی کا ان کو سرکار والا جاہ سے عنایت ہوا ہے، اس کو آپ نے حذف کر کے لفظ قبیح فتور کی نسبت ان کی طرف کی۔ اس کا استغاثہ سرکار عالیہ میں دائر ہو ا ہے۔افسوس تو مجھ کو یہی ہے کہ نئے خادم سرکار عالیہ سے عمدہ عمدہ منصب حاصل کریں اور پرانے لوگ بہ سبب بد چلنی کے مرتکب جرائم ہو کر ماخوذ ہوں ۔ یا تقدیر یا نصیب! قولہ: عبدالغفور بن محمد جان کو مقدمہ بازی میں مہرہ پر دھر دیا، چنانچہ ایک مسجد کا دعویٰ دائر عدالت ہوا۔ أقول: اے صاحب ! فرقہ اہل حدیث پابند قانون ہے، پس جب مقلدین نے اللہ کی یاد کرنے سے مسجدوں میں ان کو رو کا ہوگا، تب مولوی محمد سعید صاحب نے یہ صلاح دی ہوگی کہ دعویٰ دائر عدالت کرو، فوجدار ی کرنا اہل حدیث کی شان نہیں ۔ عجیب لطف ہے کہ مقلدین حق بھی غصب کریں اور جب استغاثہ دائر کیا جاوے تو شکایت کریں !! جی جناب آپ کا تو نفع ہوا اور دعویٰ دائر عدالت ہونے سے ایک یہ بھی نفع ہے کہ عدالت والوں کو بھی ابلاغ احکام ہو جائے۔ وإلاّ وہاں کون جاکر ابلاغ کرتا اور کیونکر سمع عالی تک پہنچتا، پس آپ لوگوں کی ہدایت کے واسطے یہ طریقہ نکلا ہے۔ بہرحال آپ کا ہر طرح نفع ہے۔ شکایت کی جائے، نہیں ، شکر کیجیے۔ قولہ: ظفر المبین مصنفہ محی الدین نو مسلم سے منجملہ اکیس حدیث جہر آمین کے گیارہ حدیثوں کو نہایت صحیح اور قوی سمجھ کر پیش کیا۔
Flag Counter