Maktaba Wahhabi

300 - 702
’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ بدعتیوں کا عمل قبول نہیں فر ماتا جب تک وہ اپنی بدعت سے توبہ نہ کریں ۔‘‘ ’’وعن أنس بن مالک قال قال رسول اللّٰه صلی اللّٰهُ علیه وسلم : إن اللّٰه حجب التوبۃ عن کل صاحب بدعۃ حتی یدع بدعتہ‘‘[1] (رواہ الطبراني بإسناد حسن) ’’اللہ تعالیٰ بدعتیوں کی توبہ کو قبول نہیں فرماتا جب تک وہ اپنی بدعت سے توبہ نہ کریں ۔‘‘ ’’وعن إبراھیم بن میسرۃ قال: قال رسول اللّٰه صلی اللّٰهُ علیه وسلم : من وقر صاحب بدعۃ فقد أعان علی ھدم الإسلام‘‘[2] (رواہ البیھقي في شعب الإیمان) ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے عظمت و توقیر بدعتیوں کی کیا، اس نے اسلام ڈھانے پر اعانت کیا۔‘‘ اور بر تقدیر صورت ثانیہ کے یعنی بنا بر رسم و رواج کے تعزیہ بنانایہ بھی معصیت میں داخل ہے، کیونکہ یہ فعل اس کا معین علی الشرک ہے اور پابندی رسم و رواج کی در باب امور شرکیہ کے خود شرک ہے، اور وہ داخل ہے اس آیہ کریمہ میں : { وَ اِذَا قِیْلَ لَھُمُ اتَّبِعُوْا مَآ اَنْزَلَ اللّٰہُ قَالُوْا بَلْ نَتَّبِعُ مَآ اَلْفَیْنَا عَلَیْہِ اٰبَآئَنَا} ]البقرۃ: ۱۷۰] ’’اور جب کہا جاتا ہے واسطے ان کے پیروی کرو اس چیز کی کہ اتارا اللہ نے، کہتے ہیں بلکہ پیروی کریں ہم اس چیز کی کہ پایا ہم نے اوپر اس کے باپوں اپنے کو۔‘‘ پس ہر تعزیہ پرستوں کو لازم و واجب ہے کہ تعزیہ بنانے اور تعزیہ کی پرستش سے توبہ کریں اور عذابِ آخرت اپنی گردن میں نہ لیں ، اور جو آدمی بعد توبہ کرنے کے تعزیہ پرستی سے پھر مرتکب اس کا ہو ا اور تعزیہ پرستی شروع کیا، اس شخص کا وہی حکم ہے جو کہ صریحاً اوپر بیان ہوا اور وہ انھیں صورتوں میں داخل ہوا۔ العیاذ باللہ
Flag Counter