Maktaba Wahhabi

275 - 702
مُضَآرٍ} إلی قولہ تعالی: {وَذٰلِکَ الْفَوْزُ الْعَظِیْم} رواہ أحمد والترمذي وأبو داود وابن ماجہ (مشکوۃ باب الوصایا فصل ثاني) [1] [روایت ہے ابو ہریرہ سے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تحقیق مرد البتہ عمل کرتا ہے اور عورت ساتھ بندگی اللہ ساٹھ برس پرانی ہے۔ ان دونوں کو موت آتی ہے تو ضرر پہنچاتے ہیں وصیت کرنے میں ۔ پس واجب ہوتی ہے ان کے لیے دوزخ ۔ پھر ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے اس آیت کی تلاوت کی: {مِنْ بَعْدِ وَصِیَّۃٍ یُّوْصٰی بِھَا اَوْ دَیْنِ غَیْرَ مُضَآرٍ} اور {وَذٰلِکَ الْفَوْزُ الْعَظِیْم} تک آیت پڑھی۔ اس کے بعد جو کی جائے یا قرض (کے بعد) اس طرح کہ کسی کا نقصان نہ کیا گیا ہو، اﷲ کی طرف سے تاکیدی حکم ہے اور اﷲ سب کچھ جاننے والا نہایت بردبار ہے، یہ اﷲ کی حدیں ہیں اور جو اﷲ اور اس کے رسول کا حکم مانے وہ اسے جنتوں میں داخل کرے گا، جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں ، ان میں ہمیشہ رہنے والے اور یہی بہت بڑی کامیابی ہے۔ اسے احمد، ترمذی، ابو داود اور ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔ (مشکوۃ باب الوصایا فصل ثانی)] ’’عن أنس قال قال رسول اللّٰه صلی اللّٰهُ علیه وسلم : من قطع میراث وارثہ قطع اللّٰه میراثہ من الجنۃ یوم القیامۃ‘‘ رواہ ابن ماجہ، والبیہقي في شعب الإیمان، عن أبي ہریرۃ۔[2] (مشکوٰۃ باب الوصایا فصل الثالث) [انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس کسی نے وارث کی میراث کو کاٹ دیا تو اﷲ تعالیٰ قیامت کے دن اس کی جنت کی میراث سے کچھ حصہ کاٹ دے گا۔ اسے ابن ماجہ نے روایت کیا ہے اور بیہقی نے شعب الایمان میں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے واسطے سے نقل کیا ہے۔ (مشکوٰۃ باب الوصایا فصل الثالث)] ’’عن أبي ہریرۃ رضی اللّٰه عنہ قال قال رسول اللّٰه صلی اللّٰهُ علیه وسلم : إن الرجل لیعمل عمل أھل الخیر سبعین سنۃ فإذا أوصی جاف في وصیتہ فیختم لہ بشر عملہ فیدخل النار وإن الرجل لیعمل عمل أھل الشر سبعین سنۃ فیعدل في وصیتہ
Flag Counter