Maktaba Wahhabi

85 - 391
یہ اور اسی قسم کے دیگر اقوال کے برعکس خود امام نسائی کا تبصرہ یہ ہے: ’’ما في ہذہ الکتب کلہا أجود من کتاب محمد بن إسماعیل‘‘[1] ’’ان تمام کتابوں میں کوئی کتاب امام محمد بن اسماعیل بخاری رحمہ اللہ کی کتاب سے بہتر نہیں ہے۔‘‘ امام نسائی کی ’’السنن‘‘ دراصل ’’السنن الکبریٰ‘‘ ہے، جو (۱۱۹۴۹) احادیث پر مشتمل ہے۔ جبکہ ’’السنن الصغریٰ‘‘، جو ’’المجتبیٰ‘‘ کے نام سے بھی معروف ہے، اس میں کل (۵۷۶۱) احادیث پائی جاتی ہیں۔  یہ ’’المجتبیٰ‘‘ یعنی اختصار و انتخاب کس کا ہے؟ اس بارے میں دو آرا ہیں: 1. ایک یہ کہ یہ خود امام نسائی کا اختصار ہے۔ جیساکہ ابن خیر الاشبیلی نے فہرست (ص: ۹۷) میں امام ابو علی الغسانی (المتوفی ۴۹۸ھ) سے نقل کیا ہے کہ امام نسائی نے اس کا اختصار بعض امراء کے کہنے پر کیا ہے، ان کے الفاظ ہیں: ’’اختصرہ من کتابہ الکبیر المصنف، وذلک أن بعض الأمراء سألہ عن کتابہ في السنن: أکلہ صحیح؟ فقال: لا۔ قال: فاکتب لنا الصحیح منہ مجوداً۔ فصنع المجتبیٰ، فہو المجتبیٰ من السنن، ترک کل حدیث أوردہ في السنن مما تکلم في إسنادہ بالتعلیل‘‘[2] بالکل یہی بات شیخ فاروق حمادہ نے ’’عمل الیوم واللیلۃ‘‘ کے مقدمے
Flag Counter