Maktaba Wahhabi

68 - 391
علی مشائخ عصرھما‘‘[1] ’’میں نے امام ابو زرعہ اور امام ابو حاتم کو دیکھا دونوں امام مسلم کو معرفتِ حدیث میں اپنے زمانے کے مشائخ پر ترجیح دیتے تھے۔‘‘ امام مسلم کے استاد امام اسحاق بن راہویہ نے امام مسلم کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا، اس جیسا کون ہو گا؟[2] ابو عمرو بن حمران فرماتے ہیں: ’’میں نے حافظ ابن عقدہ سے امام بخاری اور امام مسلم کے بارے میں دریافت کیا کہ دونوں میں زیادہ عالم کون ہے؟ تو انھوں نے فرمایا: امام بخاری بھی عالم ہیں اور امام مسلم بھی عالم ہیں، میں نے بتکرار یہی سوال کیا تو انھوں نے فرمایا: امام بخاری سے شامی راویوں کے بارے میں خطا اور تسامح ہو جاتا ہے، کیوں کہ انھوں نے اہلِ شام کی کتابوں سے استفادہ کیا ہے، بسا اوقات ایک راوی کو کنیت سے ذکر کرتے ہیں اور اسی کو دوسرے مقام پر نام سے ذکر کرتے ہیں اور وہ سمجھتے ہیں کہ یہ دو راوی ہیں، رہے امام مسلم تو ان سے العلل میں بہت کم خطا ہوئی ہے، کیوں کہ انھوں نے مقطوع، مراسیل کو نہیں لکھا صرف مسانید کو قلم بند کیا ہے۔‘‘[3] امام ابن مندہ کا یہ تبصرہ من وجہ محلِ نظر ہے، امام بخاری نے سچ فرمایا تھا: ’’ھولاء لم یفھموا کیف صنفت کتاب التاریخ ولا عرفوہ‘‘[4]
Flag Counter