یارب وہ ہستیاں کس دیس میں بستی ہیں
اب جن کے دیکھنے کو آنکھیں ترستی ہیں
اللہ کریم مولانا مرحوم کے درجات بلند فرما دیں اور ان کی دینی خدمات کو قبول فرما کر اپنے جوارِ رحمت میں بلند مقام عنایت فرما دیں۔
سعید الرحمان انوری
خطیب انوری مسجد، سنت پورہ، فیصل آباد
۸۲۔۳۔۲۱
مولانا محمد ابراہیم صاحب المعروف صائم چشتی صاحب:
حضرت مولانا محمد رفیق مدنپوری ایک ایسے رفیق و غمگسار عالم دین تھے، جو باوجود عقائد کی وسیع خلیج کے حائل ہونے کے دوستی کے تقاضوں کو پورا فرمانے کی صلاحیتوں سے مالا مال تھے۔ وہ ایک ایسے مخلص اور خوش ذوق دوست تھے، جن کی دوستی پر بجا طور پر ناز کیا جا سکتا ہے اور مجھے یہ کہتے ہوئے ہر گز عار محسوس نہیں ہوتی کہ ان کے ساتھ اختلاف عقائد کی صورت میں دوستی کا دم کیوں بھر رہا ہوں۔ اس کی ایک خاص وجہ یہ ہے کہ فروعی اختلافات نہایت معمولی بات ہے۔ اصل اختلاف بنیادی ہوتا ہے، مگر میں نے آج تک مولانا موصوف کی زبانی ایک لفظ بھی کبھی ایسا نہیں سنا، جو شانِ رسالت و ولایت کے خلاف ہو۔ دعا ہے کہ اللہ تبارک وتعالیٰ اپنے محبوب کریم ۔۔۔ اور قیامت کے دن حضور رسالت مآب کے ہاتھوں جامِ کوثر نصیب فرمائے۔ آمین
محمد ابراہیم صائم چشتی
فیصل آباد
۸۲۔۳۔۱۶
|