Maktaba Wahhabi

345 - 391
وہ بھی چھن گیا، بھکاریوں کی طرح لائنوں میں آٹا، دانہ اور چینی ملنے لگی۔ مولانا مدن پوری ایک بہترین اور کامیاب مناظر بھی تھے۔ میدانِ مناظرہ میں بھی انھوں نے جھنڈے گاڑے اور کتاب و سنت کی وکالت و ترجمانی کا حق ادا کیا۔ گو ان کی مناظرانہ سرگرمیاں زیادہ نہیں ہیں، تاہم جہاں تشریف لے گئے، اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے کامیاب ہوئے۔ فیصل آباد میں منڈا پنڈ، جھنگ روڈ پر جھپال کے قریب گاؤں میں اسی طرح بھکر کے قریب ایک ڈیرے پر یہ ناکارہ بھی ان کے ہمراہ گیا، مگر غالب کے کہنے کے مطابق معاملہ ہوا: دیکھنے ہم بھی گئے مگر تماشا نہ ہوا بھکر کے قریب سے رمضان المبارک میں علی الصبح ایک نوجوان مولانا مرحوم کی خدمت میں حاضر ہوا کہ رات گئے تک ہمارے ہاں ایک مولوی صاحب مسئلہ تراویح کے بارے میں چیلنج کر رہے ہیں اور بات یہاں تک پہنچ گئی کہ جو جھوٹا ہو گا اس کی زبان کاٹ دی جائے گی (معاذ اللہ) ایسے فروعی اختلافی مسئلے میں اس قسم کا تشدد بالکل غلط ہے، لیکن جذباتی حضرات جو دینی احکام و مسائل اور ان میں سلف کے ہاں اختلافِ آراء سے آگاہ نہیں ہوتے، وہ اس قسم کی شروط رکھ کر ماحول کو مزید خراب کرنے کا باعث بن جاتے ہیں۔ مولانا مرحوم اس کی بات سن کر پریشان ہوئے، تاہم انھوں نے جانے پر آمادگی کا اظہار فرمایا، ادھر انھوں نے شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد عبداللہ صاحب سے رابطہ کیا۔ دونوں حضرات ادارہ میں تشریف لائے، مجھے بھی انھوں نے ساتھ لیا، حاجی محمد شریف صاحب نے، جو نئے نئے اہلِ حدیث ہوئے تھے، گاڑی مہیا کر دی۔ ہم تیز رفتاری سے وقتِ موعود سے پہلے پہنچ گئے مگر مدِمقابل کے مولانا صاحب ہیں کہ جیسے
Flag Counter