Maktaba Wahhabi

318 - 391
عبدالجبار عمر پوری، مولانا محمد حسین بٹالوی، مولانا عبدالعزیز رحیم آبادی، مولانا عبدالسلام مبارک پوری رحمہم اللہ نے بھی پوری آواز سے اس کا اعلان کیا۔ یہ ہماری بدنصیبی ہے کہ ان کے اتباع و احفاد یہ سب کچھ دیکھتے اور جانتے ہیں۔ لیکن خاموشی پر مجبور ہیں۔ إنا للّٰه وإنا إلیہ راجعون ‘‘[1] مولانا سلفی مرحوم کا مولانا حسن رحمہ اللہ پر شکوہ بجا مگر اس سے یہ بات عیاں ہوتی ہے کہ وہ مولانا حسن رحمہ اللہ کے علم و فہم کے معترف تھے۔ بلکہ ان کے آبا و اجداد کی خدمتِ حدیث کے حوالے سے بھی انھیں اعتراف تھا۔[2] مگر یہ حقیقت ہے کہ مولانا حسن رحمہ اللہ نے یہ ’’فرضِ کفایہ‘‘ ادا کیا جب وہ جماعت اسلامی کی ذمے داریوں سے سبک دوش ہوئے ایک عرصہ بیت گیا۔ چنانچہ ’’عظمتِ حدیث‘‘ کے نام سے ان کی کتاب ۱۹۸۹ء میں مولانا محمد بشیر سیالکوٹی بابائے عربی نے اپنے مکتبہ دار العلم اسلام آباد سے شائع کی۔ گو مولانا مرحوم، مولانا مودودی کے سلکِ اعتدال کے ہم عصر سے ناقد رہے اور جماعت اسلامی کے حلقوں میں اس کے بارے میں اظہار اختلاف فرماتے تھے۔
Flag Counter