Maktaba Wahhabi

255 - 391
تک خود اس میں شریک رہتے۔ بڑھاپے اور بیماری کے باعث نیند نہ آتی تو ٹیپ لگوا کر قرآن مجید کی تلاوت سنتے رہتے۔ خالد آباد نیو گرین مارکیٹ کی محمدی مسجد کی تعمیرِ نو کا سنگِ بنیاد رکھنے کے لیے میں نے ان کی خدمت میں حاضری دی اور عرض کی کہ سب احباب کا اصرار ہے کہ آپ تشریف لائیں، یہ ہمارے لیے بڑا اعزاز ہو گا۔ فرمانے لگے: اس میں اعزاز کی کوئی بات نہیں، تعمیر میں حصہ ڈالنے کی بات ہے۔ اعزاز کے لیے کسی بزرگ کی خدمت حاصل کریں۔ عرض کی: حضرت الاستاذ مولانا محمد عبداللہ شیخ الحدیث ادارۃ العلوم الاثریہ تو اب چل بسے، آپ کے بعد اب اور کس دروازے پر جاؤں؟ فرمانے لگے کہ تمھاری وجہ سے آجاؤں گا، ورنہ میرا دل مطمئن نہیں۔ عرض کی: کیوں؟ فرمانے لگے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد اس قسم کے اہتمام کا ثبوت محلِ نظر ہے۔ میں نے ان کی آمادگی کو غنیمت سمجھا اور اس مسئلے پر مزید گفتگو کو مناسب نہ سمجھا۔ چنانچہ اگلے روز حسبِ پروگرام خالد آباد تشریف لائے اور اپنے دستِ مبارک سے مسجد کا سنگِ بنیاد رکھا۔ خیر و برکت کی دعا کی اور واپس تشریف لے گئے۔ اسی طرح مسجد مبارک اہلِ حدیث منٹگمری بازار کی تعمیرِ نو کی بنیاد کے لیے جہاں گوجرانوالہ سے شیخ الحدیث مولانا محمد عبداللہ ۔متعنا اللّٰه بطول حیاتہ۔ اور دیگر حضرات تشریف لائے تو مولانا محمد اسحاق چیمہ مرحوم نے اس ناکارہ سے فرمایا کہ حضرت مولانا کی خدمت میں جاؤ اور مسجد کے سنگِ بنیاد کی اس تقریب میں شمولیت کی دعوت ہی نہیں، بلکہ ساتھ لے کر آؤ۔ میں کشاں کشاں ان کی خدمت میں حاضر ہوا۔ سارا ماجرا پیش کیا تو بطیب خاطر وعدہ فرما لیا۔ البتہ فرمایا کہ تم چلو میں پہنچ جاتا ہوں۔ چنانچہ چند لمحات بعد اپنے احباب کے ہمراہ تشریف لائے۔ مسجد کا سنگِ بنیاد رکھا، دعا کی اور واپس تشریف لے گئے۔
Flag Counter