Maktaba Wahhabi

284 - 462
یہ کتاب زیورِ طبع سے آراستہ ہو گئی ہے۔ ۴۔ ’’الثقات لابن حبان‘‘: ناقص، ہمارے پاکستان میں پیر آف جھنڈا کی لائبریری میں چار مبسوط جلدوں میں یہ گوہرِ نایاب موجود ہے۔ اس کی صرف تیسری جلد حیدر آباد سے طبع ہوئی تھی۔ اور اب یہ مکمل شائع ہو گئی ہے۔ ۵۔ ’’کشف الاستار عن زوائد مسند البزار للھیثمي‘‘: ناقص۔ کل اوراق ۲۵۸۔ اس نسخے کی اہمیت کا اندازہ اس سے ہوتا ہے کہ یہ خود مؤلف کے ہاتھ کا لکھا ہوا ہے، مگر افسوس کہ ناقص ہے۔ (’’برہان‘‘ دہلی) حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے بھی مسند بزار کے زوائد کو جمع کیا ہے۔ پیر آف جھنڈا کی لائبریری میں مؤخر الذکر بھی موجود ہے، مگر افسوس کہ یہ بھی ناقص ہے۔ ۶۔ ’’کشف الحثیث عمن رمي بوضع الحدیث‘‘: مؤلفہ مولانا برہان الدین سبط ابن العجمی (م ۸۴۱ھ) یہ نسخہ مؤلف کے نسخہ مکتوبہ ۸۴۰ھ سے منقول تھا۔ ۷۔ ’’کتاب الشفا للقاضی عیاض‘‘ غایت درجہ خوشخط اور پوری کتاب مطلا تھی۔ مگر اول و آخر کے کچھ اوراق غائب تھے۔ ۸۔ ’’ذخائر المواریث في الدلالۃ علی مواضع الأحادیث‘‘ مؤلفہ علامہ عبدالغنی النابلسی۔ یہ کتاب اب طبع ہو چکی ہے۔ ۹۔ ’’معرفۃ السنن والآثار للبیہقي‘‘ علامہ تاج الدین سبکی کا قول ہے کہ ہر شافعی فقیہ کے پاس اس کا ہونا ضروری ہے۔ مولانا کے پاس اس کی صرف پہلی جلد تھی۔ مکتبہ علم و حکمت نے جو ایک جز شائع کیا تھا۔ اس کے پیشِ نظر یہی ڈیانواں کا نسخہ تھا۔ اب یہ مکمل زیورِ طبع سے آراستہ ہو کے شائع ہو گئی ہے۔ ۱۰۔ ’’تحفۃ الأشراف بمعرفہ الأطراف‘‘ علامہ مزی کی تصنیف ہے، مولانا
Flag Counter