یہ تمام رسائل اسلامیہ کالج لائبریری پشاور میں خطی صورت میں محفوظ ہیں۔ عرصہ ہوا ان کا عکس اس ناکارہ نے حاصل کیا تھا۔ ان رسائل کو مولانا شیر احمد منیب صاحب نے شائع کروایا ہے۔ مگر افسوس کہ نہ اس کا سنِ طباعت ہے نہ کسی مطبع کا ذکر ہے کہ یہ کہاں سے کس مطبع میں طبع ہوا ہے۔ ادارۃ علوم القرآن کراچی سے بھی ۱۴۱۴ھ / ۱۹۹۴ء میں یہ مجموعے شائع ہوئے ہیں۔
6 شرح الترغیب والترھیب للمنذري:
امام المنذری رحمہ اللہ کی ’’الترغیب والترہیب‘‘ کی یہ شرح ہے۔ اسماعیل پاشا اور عمر رضا کحالہ نے اس کا ذکر کیا ہے۔ علامہ کتانی نے ’’الرسالۃ المستطرفۃ‘‘ (ص: ۱۴۸) میں ذکر کیا ہے کہ یہ دو ضخیم جلدوں پرمشتمل ہے۔
8 تحفۃ المحبین في شرح الأربعین:
اس کا ایک خطی نسخہ بانکی پور کے کتب خانہ میں موجود ہے۔[1]
حضرت مولانا سید محب اللہ شاہ صاحب راشدی پیر آف جھنڈا کے مکتبہ علمیہ عالیہ میں بھی اس کا ایک نسخہ موجود ہے، جس کے کل (۳۵) ورق ہیں اور شعبان ۱۳۰۲ھ کا مکتوبہ ہے۔ علامہ سندھی رحمہ اللہ کو سنت اور صاحبِ سنت الف الف تحیۃ و سلام سے جو محبت تھی اس کا نمونہ اس رسالے میں بھی جابجا ملتا ہے، مثلاً حدیث: (( لا یؤمن أحدکم حتی یکون ھواہ تبعا لما جئت بہ )) کے تحت فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع کے تین درجے ہیں:
1 جو کچھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اسے حق سمجھے اس کے بغیر ایمان صحیح نہیں۔ ایسے لوگ
|