Maktaba Wahhabi

147 - 462
ہے کہ امام نووی رحمہ اللہ نے اکثریت کا لحاظ رکھتے ہوئے دو سو کی تعداد کا ذکر کیا ہو۔ امام دارقطنی رحمہ اللہ کے اعتراضات متعدد نوعیت کے ہیں، جن میں سے بعض کا ذکر درج ذیل ہے: 1. بسا اوقات انھوں نے ایسی احادیث پر تنقید کی ہے، جن میں بعض راوی اپنے دوسرے ساتھی سے اسناد میں زیادہ ذکر کرتے ہیں اور بعض کم ذکر کرتے ہیں۔ مثلاً امام بخاری رحمہ اللہ نے کتاب الجہاد (۱/۴۳۴) اور امام مسلم رحمہ اللہ نے (۱/۲۴۵، ط پاکستان) ایک حدیث ابن جریج رحمہ اللہ کے واسطہ سے اس سند سے نقل کی ہے: ’’ابن جریج عن الزھري عن عبد الرحمٰن بن عبد اللّٰه عن أبیہ وعمہ عبید اللّٰه بن کعب عن کعب أن رسول اللّٰه صلي اللّٰه عليه وسلم الخ‘‘ امام دارقطنی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اس سند میں ابن جریج نے زہری اور کعب کے درمیان عبدالرحمان عن ابیہ اور عبیداللہ بن کعب کا واسطہ ذکر کیا ہے لیکن معمر رحمہ اللہ اور عقیل رحمہ اللہ امام زہری رحمہ اللہ سے عبداللہ بن کعب عن ابیہ کاواسطہ ہی ذکر کرتے ہیں۔ یعنی عبیداللہ کا ذکر نہیں کرتے۔ 2. بعض روایات اس قسم کی ہیں کہ جنھیں بعض ثقات نے زیادتی متن سے بیان کیا ہے۔ مثلاً امام بخاری رحمہ اللہ نے کتاب العتق (۱/۳۴۳) میں قتادہ کے واسطہ سے ایک حدیث کی سند یوں بیان کی ہے: ’’قتادۃ عن النضر بن أنس عن بشیر بن نھیک عن أبي ھریرۃ من أعتق‘‘ الحدیث امام مسلم رحمہ اللہ نے بھی اسی سند سے اس روایت کو صحیح (۱/۴۹۱) میں نقل کیا
Flag Counter